مزید دیکھیں

مقبول

جامپور:بااثر زمیندار نے کسان کی فصل لوٹ لی، پولیس پر ملی بھگت کا الزام

کوٹ چھٹہ،باغی ٹی وی(تحصیل رپورٹرمریدٹالپور)راجن پور کی تحصیل جامپور...

اختر مینگل کی بی این پی نے 20 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا

سنئیر سیاستدان اختر مینگل کی بی این پی...

شادی کی تقریب میں‌ناچ گانے،12 افراد پہنچادیئے گئے تھانے

اٹک: اٹک کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب...

حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو،لیاقت بلوچ

اسلام آباد:جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ سے...

ڈپٹی اسپیکر پر اعتماد نہیں ہے وہ صاف الیکشن نہیں کروا سکتے،وکیل ق لیگ

لاہورہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت جاری ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی درخواستوں پر سماعت کررہے ہیں۔

باغی ٹی وی : سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی لاہور ہائیکورٹ میں موجود ہیں اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ پارلیمنٹ کا ہےعدلیہ کو پارلیمانی معاملے میں مداخلت کا اختیار نہیں، اسمبلی اجلاس کی تاریخ16 اپریل مقرر ہے درخواست مسترد کی جائے۔

وکیل علی ظفر نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ پنجاب اسمبلی رولز موجود ہیں، جو رولز میں ہے وہی پورسیجر میں ہے کہ ہاؤس کو کس طرح چلانا ہے، سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ اسپیکر کی پروسیڈنگ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ آرٹیکل 69 کے تحت مداخلت نہیں کر سکتی ہے۔

پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ، ہائی کورٹس میں متعدد درخواستیں آئی لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوئی، حالیہ اسپیکر سینٹ صادق سنجرانی کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں گیا، معاملہ اٹھایا گیا کہ 7 ووٹ مسترد ہوئے ہیں، عدالت نے قرار دیا کہ اگر آئین کیخلاف ورزی ہوئی تو عدالت دیکھ سکتی ہے۔ لیکن اگر رولز اور پروسیچرل معاملہ ہے تو آرٹیکل 69 کے تحت مداخلت نہیں ہوسکتی ‏اسمبلی اجلاس کب بلانا ہے کب ملتوی کرنا ہے عدالتوں کو ان معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، یہ ایسے ہی ہے کہ صوبائی اسمبلی عدالت سے کیسز کے التوا کے بارے میں پوچھنا شروع کر دے۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ قانون نہیں پروسیجرل ایشو ہے، جب پہلے سے ہی طے ہے کہ 16 اپریل کو اجلاس ہونا ہے تو پھر اتنی جلدی کیا ہے، ایک یا دو دن پہلے تاریخ تبدیل کرنے سے نتائج متنازعہ ہو سکتے ہیں، الیکشن شیڈول کے مطابق 5 بجے سے پہلے کاغذات نامزدگی جمع کروانے ہیں، کہیں نہیں کہا گیا کہ الیکشن کے دن کاغذات جمع کروانے ہیں،کہیں نہیں لکھا کہ جس دن کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اگلے دن الیکشن ہوں گے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو کم از کم لکھا جاتا لیکن یہ تو کہیں نہیں لکھا، اب آپ کا اگلا پوائنٹ ہے کہ اگلے دن الیکشن ہوا اور ملتوی کردیا گیا۔وکیل سیکریٹری پنجاب اسمبلی نے کہا کہ سیشن ملتوی ہو سکتا ہے لیکن ختم نہیں ہوسکتا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کہا کہ اسپیکر کا متبادل ڈپٹی اسپیکر ہے، ڈپٹی اسپیکر کا متبادل پینل آف چیئر مین ہے، ڈپٹی اسپیکر کا متبادل اس صورت میں ہے جب وہ غیر حاضر ہو۔وکیل سیکریٹری پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ایسا کہیں نہیں لکھا کہ غیر حاضر ہونا ضروری ہے۔

وکیل نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر بطور پریذائیڈنگ افسر وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب نہیں کروا سکتا ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں 1958 میں ایسی صورتحال بنی تھی،مشرقی پاکستان میں چھوٹی سی بات سے بات بڑھتی گئی اور اسپیکر کو قتل کردیا گیا حالات خراب ہوئے تومشرقی پاکستان میں مارشل لا لگایا دیا گیا،وکیل ق لیگ نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پر اعتماد نہیں ہے وہ صاف الیکشن نہیں کروا سکتے ڈپٹی اسپیکر نے ابھی سے سیکریٹری پنجاب اسمبلی پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردی ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ پھر ایسی صورتحال میں کیا کیا جائے؟ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پینل آف ہائوس کو سیشن چلانے دیں میں نے تو ایک راستہ تجویز کیا کہ ان 4اراکین کو اختیار دے دیا جائے، جگنو محسن، بلال وڑائچ، محمد شفیع اور ساجد آزاد اراکین ہیں، ان کو اختیار دیا جا سکتا ہے، وکیل ق لیگ نے کہا کہ جگنو محسن شہباز شریف کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ پریس کانفرنس کی، ہمیں چاروں ممبران پر اعتماد نہیں ہے،

وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ کیا پھر ہوائی مخلوق الیکشن کروانے آئے،ہر ایک پر اعتماد نہیں تو حمزہ شہباز کو بلا مقابلہ منتخب کروا دیں ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں وزیر اعلی ٰپنجاب کے انتخاب صاف اور شفاف کروانے ہیں تمام فریقین مشترکہ طور پر ووٹنگ کے لیے پرایذئیڈنگ افسر مقرر کریں،وکیل پرویز الہیٰ نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے ایسی استدعا کی گئی جو قوانین کی خلاف ورزی ہے،ڈپٹی اسپیکر کا حلف ہی ان کے موقف کی تردید کرتا ہے، جب ڈپٹی اسپیکر کا رویہ ہی متعصب ہو تو وہ کیسے اختیارات استعمال کر سکتا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ مل کر معاملے کا حل نکال رہے ہیں ،سب اپنی باری پر رائے دے، حمزہ شہباز کے وکیل کے دلائل کے دوران ق لیگی وکیل کی مداخلت پر چیف جسٹس نے اظہار ناراضی کیا اور کہا کہ اگر آپ ایسے کریں گے تو میں اٹھ کر چلا جاؤں گا،

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے درخواستوں پر سماعت 2بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے

عمران خان کے سابق وزیراعظم ہونے کے بعد استعفوں کی لائنیں لگ گئیں

بے جا لوگوں کو جیلوں میں نہیں بھجوائیں گے لیکن قانون اپنا راستہ لے گا،شہباز شریف

ویلکم بیک پرانا پاکستان،ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،بلاول

نواز شریف کی کمی محسوس ہو رہی ہے،ایاز صادق،صبر، ہر قسم کے جبر سے جیت گیا۔مریم

خوشی ہےعمران خان نے حکومت قربان کی لیکن غلامی قبول نہیں کی،علی محمد خان

عمران خان اچھے اور عزت دار انسان ہیں،سابق بہنوئی حق میں بول پڑے

وزارت عظمیٰ کی کرسی چھننے کے بعد عمران خان آج کیا کرنیوالے ہیں؟

شدت پسند عمران خان کا جانا اچھا ہوا،گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانیوالے گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ

ہفتہ کی شب وزیراعظم ہاؤس میں آخر ہوا کیا؟ بی بی سی کا بڑا دعویٰ

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لئے دائر درخواست پر سماعت