جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کی ایک ویڈیو کلپ بدھ کے روز وائرل ہوئی تھی۔ اس ویڈیو کلپ میں مبینہ طور پر انہیں شوال کا چاند نظر آنے کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مفتی اعظم پر کئی سوالات کھڑے کیے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کلپ کو مبینہ طور پر کچھ شرپسندوں نے لیک کیا ہے۔


مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سے مفتی اعظم مفتی ناصر السلام کا تردیدی بیان سامنے آیا ہے۔ مفتی اعظم نے کہا کہ دوردرشن سرینگر کے اہلکاروں نے شوال کے چاند کی اطلاع سے متعلق بیان کو پیشگی ریکارڈ کرنے کے لیے مجھ سے رابطہ کیا کیونکہ دوردرشن کے لوگ اپنے مصروف شیڈول کی وجہ سے اصل اعلان کے وقت مجھ سے رابطہ نہیں کر سکتے لہذا انہوں نے کہا کہ اس روز رش سے بچنے کے لیے یہ مشق ہر سال کیا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شوال کے چاند کی بیشگی کی ریکارڈنگ یہاں دس سے زیادہ لوگوں کی موجودگی میں ہو رہی تھی تو اس دوران کسی شرپسند نے میرے بیان کا ایک حصہ ریکارڈ کر کے اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کر دیا ہے،تاکہ لوگوں میں کنفیوژن پیدا کی جائے ۔ ناصر اسلام نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وائرل ویڈیو پر غور نہ کریں جب تک کہ کسی معتبر میڈیا ادارے کی طرف سے شوال کا چاند نظر آنے یا نہ آنے سے متعلق کوئی اعلان نہ کیا جاتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
اپنے بیان میں مفتی اعظم نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کے تعلق سے سائبر پولیس کو مطلع کیا گیا یے اور مقامی پولیس اسٹیشن میں بھی مزکورہ شخص کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ وہیں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ‘شرپسند’ کے خلاف کارروائی کے لیے معاملہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی بھیج دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سی سی ٹی وی کے مدد سے جانچ کی جارہی ہے کہ یہ شرارتی شخص کون ہے۔ناصر السلام نے پولیس سربراہ سے گزازش کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لےکر امن وامان اور آپسی تفریق پیدا کرنے والے شخص کو کڑی سے کڑی سزا دے۔

Shares: