معروف عالم دین مفتی مبشر احمد ربانی وفات پا گئے

مفتی مبشر احمد ربانی،کافی عرصے سے علیل تھے، آج انکی موت ہو گئی ہے،مفتی مبشر احمد ربانی کئی کتابوں کے مصنف تھے، آپ کے مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں۔ (تین جلد)، تفھیم دین۔ مقالات ربانیہ۔احکام و مسائل۔ (دو جلد) انکی مشہور تصانیف میں شامل ہیں،

سینیٹر ڈاکٹر عبدالکریم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کے عظیم عالمِ دین مفتی مبشر احمد ربانی رحمہ اللہ
انتقال فرما گئے۔انا للہ وانا الیہ راجعون،عالِم کی موت گویا عالَم کی موت ہے ہماری جماعت کے علماء میں سے مفتی مبشر احمد ربانی رحمہ اللہ کا شمار ان لوگوں میں سے تھا جن کو راسخ علماء کہا جاتا ہے ،مفتی صاحب رحمہ اللہ علمی میدان کے عظیم شہسوار تھے کئی کتابوں کے مصنف اور محقق عالم دین تھے ہمیشہ حق گوئی ان کا شعار تھا
طویل عرصہ علیل رہے اور آج اچانک ہارٹ اٹیک کے بعد اپنے رب کے حضور پیش ہو گئے،اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور انکی شایانِ شان میزبانی فرمائے۔غم کی اس گھڑی میں مفتی صاحب کے لواحقین اور دنیا بھر میں ہزاروں شاگردان سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ صبرِ جمیل عطاء فرمائے

علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کہتے ہیں کہ برادر عزیز عالم کبیر خطیب بے بدل اور عظیم فقیہ مفتی مبشر احمد ربانی وفات پاگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون،وہ عظیم انسان جو ساری زندگی خدمت دین کے لیے وقف رہا آج ہم میں نہیں رہا۔ ربانی صاحب کی وفات انکے تلامذہ، دوست احباب، معتقدین اور خاندان کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ اللہ تعالی انکی مغفرت فرما کر درجات کو بلند فرمادے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمادے آمین

مفتی مبشر احمد ربانی یکم اکتوبر 1968 ء کو ھیلاں تحصیل پھالیاں ضلع منڈی بہاء الدین میں پیدا ہوئے تنے، چار بھائیوں اور چھ بہنوں میں سب سے بڑے تھے۔ والد کانام محمدبشیر تھا،1984 ء میں میٹرک پاس کیا تھا جس میں پہلی پوزیشن حاصل کی، پہلی سے دسویں تک ہرسال آپ پہلی پوزیشن حاصل کرتے رہے،والد نے انجینئر کے لئے داخل کروایا تا ہم دین کا کام کرتے رہے، والد کو پتہ چلا تو مدرسے میں داخل کروا دیا، مختلف مدارس سے ہو کرجامعہ سلفیہ پہنچ گئے اور تعلیم حاصل کی،1987 میں علامہ احسان الہی ظہیر شہید ہوئے تو اس وقت آپ جامعہ سلفیہ میں زیرتعلیم تھے۔ جامعہ اثریہ جہلم سے بھی تعلیم حاصل کی،بعد ازاں حافظ سیف اللہ منصور سے ملاقات ہوئی تو جماعۃ الدعوۃ کے ساتھ منسلک ہو گئے، و فتاویٰ سیکشن میں فتوی نویسی پر انکو تعینات کیا گیا تھا،1991 ء میں مفتی مبشر احمد ربانی فتویٰ نویسی کا کام شروع کیا تھا،جماعۃ الدعوۃ کے ساتھ منسلک رہنے کے بعد وہ مرکزی جمعیت اہلحدیث میں شامل ہو گئے، سبزہ زار لاہور میں ایک بہت بڑا دینی ادارہ مرکز الحسن کے نام سے بنایا تھا .

ہوشیار، آپکی جمع پونجی پر بڑا ڈاکہ تیار،الرحمان ڈیویلپرز ،اربن سٹی کی دو نمبریاں پکڑی گئیں

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

تجوری ہائٹس کا پلاٹ گورنر سندھ کی اہلیہ کے نام پر تھا،سپریم کورٹ میں انکشاف

چیف جسٹس کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضے کی ادائیگی کا حکم

امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت

ضمنی انتخابات میں مریم نواز کا جادو کیسے چلا؟ اہم انکشافات

مریم نواز نے پولیس وردی پہنی،عثمان انور نے ساڑھی کیوں نہیں پہنی؟ مبشر لقمان کا تجزیہ

Shares: