محرم الحرام کے دوران امن وامان یقینی بنانے کیلئے تمام مذہبی رہنماؤں سے مشاورت کی جائیگی ، رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان یقینی بنانے کیلئے تمام مذہبی رہنماؤں سے مشاورت کی جائیگی ، آئین پاکستان ملک میں تمام مذاہب اور مکاتب فکر کو مذہبی رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی دیتا ہے،بین المکاتب فکر مذہبی ہم آہنگی کیلئے اسلامی تحریک پاکستان کی کاوشیں قابل ستائیش ہیں۔اسلامی تحریک پاکستان کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔

شیریں مزاری کی گرفتاری،کمیشن نے 14 جولائی کو آئی جی اسلام آبادکو طلب کر لیا

مرکزی سیکرٹری جنرل اسلامی تحریک پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میسمی کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد میں سلامی تحریک پاکستان کے سینئر وائس صدر علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید نذیر حسن عباس،سیکٹری اطلاعات زاہدعلی اخوندزادہ، سمیت سید حسن ترمذی، قاسم علی قاسمی اور علامہ اسد نقوی شامل تھے جبکبہ سابق اراکین اسمبلی ملک ابرار، انجم عقیل، سابق ڈپٹی میئراسلام آباد ذیشان نقوی سمیت دیگر معززین بھی ملاقات میں موجودتھے ۔

رانا ثناءاللہ کیخلاف ہیروئین کا کیس جھوٹ تھا۔ فواد چودھری

 

ملاقات کے دوران آمدمحرم الحرام اور مکتب ِتشیع کو درپیش مسائل کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی جانب سے محرم الحرام کے دوران ملک میں امن امان کو یقینی بنانے اور مسائل کے حل کے حوالے سے مثبت پیش رفت کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ایام عزائے سفیرحسینیت کے دوران لاہور میں واقع دربار بی بی پاک دامن کوزائرین کیلئے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،زائرین کیلئے مزار بی بی پاک دامن کو 8 جولائی سے 15 جولائی کیلئے کھولا جائیگا۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ علامہ سیدساجد علی نقوی نے ہمیشہ پاکستان میں امن اوراسلامی بھائی چارے کے لئے تعمیری کردار ادا کیاہے،تمام مذاہب اور مکاتب فکر کا دلی احترام کرتا ہوں، اکابرین سے رابطے میں رہتا ہوں۔علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میسمی بی بی پاک دامن کے ایام سفیر حسینت کیلئے کھولنے پر بہت مشکور ہیں ، یہ ایک دیرینہ مطالبہ تھا،مزار بند ہونے س ے زائرین کو مذہبی رسومات ادا کرنے میں بہت دقّت تھی،تمام مکاتب فکر کے حقوق کی یکساں طور پر ادائیگی کیلئے حکومت عملی اقدامات بہت قابل تعریف ہیں۔

لاہور میں واقع مزار بی بی پاک دامن تعمیرات کی وجہ سے گذشتہ دو سال سے بند تھا۔ اسلامی تحریک پاکستان سمیت مکاتب اہل تشیع ایام عزائے حسینت کے دوران مزار بی بی پاک دامن کو زائرین کیلئے کھولنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

Comments are closed.