اسلام آباد ہائیکورٹ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ضمانت ملنے پراعتزازاحسن کا ردعمل آگیا
لاہور ہائیکورٹ میں قانون دان اعتراز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے 24 اکتوبر تک گرفتاری روکنے بارے قانون میں نہیں لکھا ہوا ،قانون میں ایک گھنٹے کی ضمانت دینے کا گنجائش نہیں ہے ،اب تو لگ رہا ہے یہ ڈیل ہوئی ہے ،مجرم جلسے سے خطاب کرے گا .عدالت کو بیرون ملک بھیجنے کا بھی اختیار نہیں تھا ،نواز شریف کی اب اپیلیں بھی منظور ہوجانی ہیں ،چار سال میاں صاحب باہر بیٹھے رہے اور دنیا دیکھتی رہی صحت مند تھے،اس انصاف پر بے یقینی ہوگی ہے،دوسرے مجرم جو جیلوں میں ہیں انکا پھر کیا قصور ہے ،کیا جج صاحب نے ضمانت لی کہ مجرم جلسے سے خطاب نہیں کرے گا،
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 21 اکتوبر کو پاکستان واپسی پر ائیرپورٹ پر گرفتار کرنے سے 24 اکتوبر تک روک دیا ، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کئے، عدالت نے نواز شریف کو 24 اکتوبر کو ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا.
نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،
نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے، پاکستان آمد پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا