ملک میں جدید ترین واٹر منیجمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے قیام کا فیصلہ

0
40

سیلاب کی تباہ کاریوں، موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے جدید ترین واٹر منیجمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد میں یہ سینٹربنایا جائے گا۔ ریکٹر نیوٹیک لیفٹیننٹ جنرل( ریٹائرڈ) معظم اعجاز کے مطابق سینٹر کا امریکہ کی معروف یونیورسٹی سے الحاق ہوگا اور یہ ارسا سے بڑی اور مختلف باڈی ہوگی۔ اس وقت ارسا پانی کی تقسیم اور کوٹے پر کام کرتی ہے تاہم یہ سینٹر پانی سے متعلق منصوبہ بندی کرکے صوبوں سے مل کرعمل کروائے گا۔ یہ سینٹر وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو ایڈوائزری جاری کیا کرے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین سردار محمد شفیق ترین کی زیرصدارت آج ہوا جس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ترقیاتی بجٹ کا 80 فیصد حصہ تین یونیورسٹیوں کو ملنے کا انکشاف ہوا ہے. اس حوالے سے سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ ہمارے ترقیاتی بجٹ کا 50 فیصد حصہ نسٹ یونیورسٹی کو ملتا ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا 30 فیصد نیوٹیک اور کامسیٹس کے منصوبوں پر خرچ ہوتا ہے اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے باقی 13 اداروں کو بیس فیصد ترقیاتی بجٹ ملتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ: باقی اداروں میں ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ میں حصہ نہیں ملتا ہے اور ذیلی اداروں کے سربراہان وقت پر تعینات نہیں ہوتے ہیں جبکہوزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ذیلی اداروں میں سربراہان کے میرٹ پر تعیناتی ناگزیر ہے۔ اس موقع پر نیوٹیک یونیورسٹی کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار بیچلر آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی کا کورس متعارف کیا گیا جس میں یونیورسٹی طلبہ کو 6 ماہ کیلئے انڈسٹری کے حوالے کردیتے ہیں۔

اسکے علاوہ پانی کا مسئلہ ہماری فوڈ سیکورٹی سے جڑا ہوا ہے جو کے لئے نیو ٹیک یونیورسٹی میں سینٹر فار واٹر ریسرچ بنایا جارہا ہے۔ اس موقع پر نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نے جدید واٹر منیجمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے بتایا کہ جدید واٹر منیجمنٹ سسٹم امریکہ کی معروف یونیورسٹی کے الحاق سے قائم ہو گا ۔

Leave a reply