سینیٹ اجلاس،ملکی استحکام بانی پی ٹی آئی کے سطح جڑا ہے،شبلی فراز
پیرکو سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر کی زیرصدارت ہوا۔
سینیٹ میں شہید فوجی جوانوں کے حوالے سے دعائے مغفرت کرائی گئی سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے دعائے مغفرت کروائی،وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے عیسائی فوجی جوانوں کے لئے سینیٹ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
جس ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو دہشتگردوں سمیت کوئی عدم استحکام پیدا نہیں کرسکتا ،شبلی فراز
سینیٹ میں قائدحزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ جو استحکام ہم ڈھونڈ رہے ہیں وہ آئین و قانون کی بالادستی کے بغیر پہنچ سے باہر رہے گا ،جنہوں نے انتخابات جیتے ہیں ان کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا ،اس مرتبہ کا انتخابات دھاندلی زدہ انتخابات کی ماں تھا ،ایک لیڈر پر سیاسی مقدمات بنا کر اسے جیل میں ڈالا گیا پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنوں کو نشان عبرت بنایا جارہا ہے ،پنجاب پی ٹی آئی کے لیے کربلا بنا ہوا ہے ،پنجاب میں آمریت اور فسطائیت ہے۔اپیکس کمیٹی میں آپریشن عزم استحکام شروع کرنے کا اعلان کیا مختلف قسم کے ملٹری آپریشن دیکھے ہیں جتنی شہادتیں ہوئی سب پاکستانی ہیں گزشتہ ایک دو ماہ سے فوجی جوانوں کی شہادتوں میں اضافہ ہوا ہے آپریشن عزم استحکام ہمیں تھوڑا ہٹ کر نظر آتا ہے ۔نہیں سمجھ آتا کہ اس کو کیسے لیں ۔استحکام حاصل کرنے کے لئے آپریشن نہیں استحکام لانے والی چیزیں چاہیے معاشی استحکام ہوتا ہے جو استحکام ہم ڈھونڈ رہے ہیں وہ اس وقت تک دور رہے جب تک آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کی حقیقی نمائندگی ہو ملک صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے ملک کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر پر سیاسی مقدمات بنا کر جیل میں ڈالا گیا پی ٹی آئی رہنماؤں کارکنوں اور خواتین کو جیل میں ڈال کر نشانہ عبرت بنایا جا رہا ہے پنجاب میں فسطائیت اور آمریت ہے پنجاب میں پی ٹی آئی کے لوگوں پر جھوٹے مقدمات کئے جاتے ہیں ان حالات میں کیسے ملک میں استحکام آئے گا جو مقدمات بنائے گئے وہ مکمل طور پر مذاق ہے انتخابات میں اربوں روپے خرچ کرکے جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا ،ہم سے انتخابی نشان اور مخصوص نشستیں چھینیں گئیں ، کوئی بھی آپریشن کرلیں ایسی صورتحال میں استحکام کیسے آسکتے۔مہنگائی کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال بدتر ہوگی ،کچھ لوگ جمہوریت کے لبادے میں گدھ کا کردار ادا کررہے ہیں۔آپ نے اپوزیشن کو دیوار سے لگادیا ہے ،وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا آپ ہمیشہ اقتدار میں نہیں ہوں گے ، بجٹ بنانے والوں کے پاس کوئی اخلاقی قوت نہیں ،ایک ارب ڈالر کے لئے ہم دنیا میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں ۔استحکام آزادانہ منصفانہ انتخابات اور جمہوریت میں چھپا ہوا ہے ، شبلی فراز نے کہاکہ جس ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو دہشتگردوں سمیت کوئی عدم استحکام پیدا نہیں کرسکتا ،اقتدار میں موجود لوگوں نے ملک کو ہر طرح کے خطرات سے دوچار کردیا ہے ،ایوان بالا کو قوانین کے مطابق چلایا جائے ،اپوزیشن کے بغیر آپ نہیں چل سکتے ، ملکی مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر قائم مقدمات ختم کرکے اسے رہا کیا جائے ، ملکی استحکام کی چابی قیدی 804 کے پاس ہے ،اس ملک کو اکٹھا بانی پی ٹی آئی نے رکھا ہے ۔ملکی استحکام بانی پی ٹی آئی کے سطح جڑا ہے وہی استحکام لا سکتا ہے ،
سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر اتفاق کرنا چاہئیے ایسا نہ کیا گیا تو آنے والا وقت مزید مشکل ہو گا، سلیم مانڈوی والا
خزانے اور محصولات کی قائمہ کمیٹی کے چئیرمین سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر سفارشات پر مبنی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ ہمیں سفارشات کے لئے عموما چودہ دن ملتے ہیں۔اس بار ہمیں صرف چھ دن دئیے گئےمیں تمام کمیٹی ارکان، سینیٹ عملے، میڈیا ،مختلف وزارتوں کے حکام نے بہت تعاون کیا،32 سٹیک ہولڈرز نے کمیٹی میں نمائندگی کی اور اپنی سفارشات پیش کیں۔18.9کھرب روپے کے بجٹ میں سے 9 کھرب سے زیادہ سود کی ادائیگی میں صرف کرتے ہیں۔2.4 ملین نان فائلرز کو کوئی نہیں پوچھ رہا ۔بڑے سیٹھوں اور مالدار افراد پر بھی کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا۔تفصیلی مشاورت کے بعد جامع رپورٹ مرتب کی ہے ،یہ پارلیمنٹ اور حکومت قرضوں پر چل رہی ہے ،ہم بجٹ کو پورا کرنے کے لیے قرض لیتے ہیں جس کا حجم بڑھتا جارہا ہے،ہم ٹیکس ادا کرنے والوں پر پھر ٹیکس لگا دیتے ہیں نان ٹیکس پیئرز کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ، قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس میں اضافے کو مسترد کیا ہے۔نوزائیدہ بچوں کے دودھ پر ٹیکس اضافے کو بھی یکسر مسترد کیا گیا ہےمعذور افراد کے بارے میں قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت ان سے ملکر ان کے مسائل حل کرے ،پولٹری فیلڈ پر ٹیکس سے متعلق قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت اس پر نظر ثانی کرےجو ہسپتال مریضوں سے پیسے نہیں لیتے انھیں مراعات دی جائیں۔جو ہسپتال مریضوں سے پیسے لیتے ہیں ان کو مراعات نہ دیں۔سستے موبائل فون پر ٹیکس کو قائمہ کمیٹی نے مسترد کرتے ہوئے اس کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی، پہلی بار سکول کے بچوں کی پینسل، ربڑ کاغذ پر ٹیکس لگایا گیا جس کو قائمہ کمیٹی نے مسترد کیا۔اس ٹیکس کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی۔انہوں نےکہاکہ فائلر اور نان فائلر کے درمیان فرق دنیا بھر میں اور کہیں نہیں۔ہمیں ملکی معیشت اور بجٹ تیاری میں کوئی بہتری نظر نہیں ا رہی۔ہمیں ملکی معیشت پر سیاست نہیں کرنی چاہئیے۔تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر اتفاق کرنا چاہئیے۔اگر ایسا نہ کیا گیا تو آنے والا وقت مزید مشکل ہو گاملکی معیشت مضبوط ہو گی تو ملک مضبوط ہو گا۔
سینیٹ میں عزم استحکام آپریشن کے خلاف تحریک انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں شدید احتجاج کیا ۔ چیئرمین کے ڈائس کاگھیرو کیا ،پختونوں کا قتل نا منظور ،ایک اور فوجی آپریشن نامنظور، مکمل بلڈوز نامنظور کے نعرے لگائے ۔احتجاج کے بعد تحریک انصاف کے سینیٹرز ایوان سے واک آؤٹ کرگئے ۔
آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کر کے کیا پی ٹی آئی ملک دشمن قوتوں کی حمایت کر رہی ہے؟ شیری رحمان
سینیٹر شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کیا چاہتی ہے کہ کیا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہ ہو؟میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ کیا خیبرپختونخوا میں امن بحال نہیں ہونا چائیے؟ اپیکس کمیٹی میں فوجی آپریشن کی منظوری تمام وزارء اعلی کی موجودگی میں کیا گیا۔یہ طالبان خان کا تحفظ مانگتے ہیں لیکن دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہیں چاہتے۔مشکل وقت میں مشکل بجٹ پیش ہوا جس پر ہم نے تنقید بھی کی۔کیا پی ٹی آئی ملک دشمن قوتوں کی حمایت کر رہی ہےکیا مذہب کے نام پر سرعام لوگوں کو سزائیں دینا درست ہے؟ اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان میں امن، استحکام نہ آئے۔اس سے پہلے سوات میں بھی ایسی صورتحال دیکھنے کو ملی تھی۔جس پر بےنظیر بھٹو شہید نے سوات میں پاکستان کا پرچم لہرانے کا نعرہ لگایا تھا جو ان کا آخری نعرہ ثابت ہوا.سینیٹر شیری رحمن نےسوات اور سرگودھا میں ہجوم کے ہاتھوں دو افراد کو سرعام قتل کے خلاف سینیٹ میں قراداد پیش کی، قرارداد میں کہاگیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان واقعات میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں شہریوں کے تحفظ کے لئے اقدامات کرے۔ایوان نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود قراداد منظور کر لی۔
کیا قبرپر بھی ٹیکس لگایا جا رہا ؟ سینیٹر انوشہ رحمان کا ایف بی آر حکام سے سوال
بھارتی فوجی افسران اور سائنسدان عورتوں کے "رسیا” نکلے
چڑیل پکی مخبری لے آئی، بابر ناکام ترین کپتان
محافظ بنے قاتل،سیکورٹی گارڈ سب سے بڑا خطرہ،حکومت اپنی مستی میں
شاہد خاقان عباسی کچھ بڑا کریں گے؟ن لیگ کی آخری حکومت
جبری مشقت بارے آگاہی،انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی لاہور میں میڈیا ورکشاپ
بہت ہو گیا،طوائفوں کی ٹیم، محسن نقوی ایک اور عہدے کےخواہشمند
قومی اسمبلی،غیر قانونی بھرتیوں پر سپیکر کا بڑا ایکشن،دباؤ قبول کرنے سے انکار
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام
جمخانہ کلب میں مبینہ زیادتی،عظمیٰ تو پرانی کھلاڑی نکلی،کب سے کر رہی ہے "دھندہ”
شیر خوار بچوں کے ساتھ جنسی عمل کی ترغیب دینے والی خاتون یوٹیوبر ضمانت پر رہا
مردانہ طاقت کی دوا بیچنے والے یوٹیوبر کی نوکری کے بہانے لڑکی سے زیادتی
پاکستان کی جانب سے دوستی کا پیغام اور مودی کی شرانگیزیاں
پاکستان کرکٹ مزید زبوں حالی کا شکار،بابر ہی کپتان رہے،لابی سرگرم
وفاقی بجٹ،128سفارشات پرمبنی رپورٹ سینیٹ میں پیش،سفارشات منظور
سینیٹ نے بجٹ سفارشات منظور کر لیں، 128سفارشات پرمبنی رپورٹ چئیرمین فنانس کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے پیش کی ،سینیٹ نے سفارشات کی منظوری دے دی ،سیلز ٹیکس میں 1300 ارب روپے اضافے کی تجویز واپس لینے کی سفارش کی گئی،اور کہا کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں 50 فیصد کمی کی جائے،ڈائریکٹ ٹیکس میں اضافہ کیا جائے، سینیٹ نے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 45 ہزار روپے مقرر کرنے کی بھی سفارش کر دی، 660 سی سی تک کی کاروں پر الیکٹرک گاڑیوں کی طرح زیرو کسٹمز ڈیوٹی مقرر کرنے کی سفارش کر دی،فاٹا اور پاٹا میں لوکل سپلائی پر ٹیکس چھوٹ 30 جون 2025 تک دینے کی سفارش کر دی،تعمیراتی شعبے کیلئے فنانس ایکٹ 2019 کا ٹیکس رجیم بحال کرنے کی سفارش کر دی،تعمیراتی شعبے پر عائد پر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کر دی،اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کےفروغ کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کرنے کی سفارش کی گئی،کمپنیوں کے بغیر نوٹس اکاونٹ بلاک کرنے کا قانون ختم کرنے کی سفارش کی گئی،کسٹم ایکٹ 1969 میں ترمیم کی تجویز پیش کی گئی ،سیل ٹیکس ایکٹ 1990 میں بھی ترمیم کی سفارش کی گئی،انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں بھی ترمیم سفارشات کا حصہ ہے،درآمد شدہ اور مقامی سولر انڈسٹری کی اشیاء پر یکساں ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ، سٹیشنری کی آٹھ اشیاء پر ٹیکس واپس لینے کی سفارش کی گئی ،مارکیٹ میں فروخت ہونے والی تمام اشیاء پر قیمتوں کا اندراج ہونا چاہیے ، چیریٹی کے نام پر ٹیکس چھپانے والی تنظیموں کی نشاندہی کی سفارش بھی رپورٹ کا حصہ ہے،ایف بی آر میں 5000 سے زاہد خالی نشستوں کو مکمل کرنے کی سفارش قومی اسمبلی کو بھجوا دی گئی،موبائل ٹیلی فونز پر اضافی ٹیکس نافذ نہ کرنے کی سفارش پیش کی گئی ،پولٹری فیڈز پر سیل ٹیکس واپس لینے کی سفارش کی گئی ہے،اس ٹیکس سے پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،نیوز پرنٹ پر نافذ دس فیصد جی ایس ٹی واپس لینے اور اسے زیرو ریٹ سٹیٹس میں لانے پر غور کی سفارش کی گئی،ادویات اور سرجری میں زیر استعمال بعض اشیاء میں بھی جی ایس ٹی ختم کرنے کی سفارش کی گئی.
تنخواہ دار طبقے کی کوئی یونین نہیں وہ کس سے احتجاج کریں،فیصل سبزواری
ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر فیصل سبزواری نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ تنخواہ دار طبقے کے لئے ٹیکس میں چھوٹ دی جائےتنخواہ دار طبقے کی قاںل ٹیکس آمدن کی حد بڑھائی جائے۔تنخواہ دار طبقے کی کوئی یونین نہیں وہ کس سے احتجاج کریں تنخواہ دار طبقے کی بجائے مجموعی آمدن پر ٹیکس لگایا جائےغریب کسان اور ہاری کو ٹیکس سے مکمل جھوٹ دی جائے ۔
عزم استحکام آپریشن پر ہم سب کو لبیک کہنا ہو گا، پاکستان کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، فیصل واوڈا
سینیٹر فیصل واڈا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہونے جا رہا ہے اور ہو کر رہے گا یہ ملک کسی کی ذاتی جاگیر نہیں یہ بجٹ بھی منظور ہو گا اور ڈنکے کی چوٹ پر منظور ہو گاوزیر خزانہ نے ہماری سفارشات بہت تحمل سے سنی اور تعاون کیاوفاق میں غیر ضروری وزارتوں کو فی الفور ختم کیا جائےبجٹ کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں پورے ملک کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی اٹھارہ فیصد ٹیکس لاگو ہو گاوزیر خزانہ کسی کے دباو میں نہ آئیں پارلیمان اپ کے ساتھ کھڑی ہے آپریشن تو ہو گا آپریشن پر ہم سب کو لبیک کہنا ہو گا ڈنکے کی چوٹ پر بجٹ پاس ہو گا ، نجکاری بھی ہو گی جب سب کو 18 فیصد ٹیکس سلیب دینا ہے تو کے پی کو بھی یہی ہو گی نجکاری پر وزیر خزانہ کی حمایت کرتے ہیں اضافی منسٹریاں ختم کی جائیں بجٹ کی مکمل حمایت کریں گےہم اپنے حصے کا ٹیکس بوجھ لیں اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس پورے ملک پر لگاو ،آپریشن ملک میں استحکام لائے گا ، قومی اسمبلی میں اتنے غلط الفاظ استعمال کیے گیے بے حیا لوگوں نے قومی اسمبلی میں اس بے ہودہ بات پر ڈیسک بجائے وزیر خزانہ کو دباو میں آنے کی ضرورت نہیں.
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ بجٹ بحث پر تمام سینیٹرز کی رائے پر مبنی نکات یومیہ ہمیں موصول ہوتی رہیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے بہت محنت سے سفارشات دیں ان سفارشات کا ضرور جائزہ لیں گےکل بروزمنگل قومی اسمبلی کی بجٹ تقریر میں دیکھیں گے کہ سینیٹ سفارشات پر بہت سی سفارشات کو مالیاتی بل کا حصہ بنائیں گے.