ریت کے بہانے ملکی خزانے کا سونا بیچنے والے افسران کے خلاف مقد مہ
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نےدریائے سندھ سے غیر قانونی سونا نکالنے کی سازش میں ملوث افسران کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے ۔ محکمہ معدنیات کے سابق ڈائریکٹر جنرل ظفر جاوید سمیت دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
حکمہ معدنیات کے افسران پر غیر قانونی طور پر ریت نکالنے کا نیا زون بنانے کا الزام ہے ، افسران نے ملی بھگت سے ایسی جگہ زون بنانے کی اجازت دی جہاں سونے کے ذرات نکلتے تھے، کنٹریکٹر پر ریت نکالنے کے بہانے اربوں روپے کا سونا نکالنے کا الزام ہے، ہے ہانگ سپر پارک پرائیویٹ کمپنی نے محکمہ معدنیات کے افسران کی ملی بھگت سے ٹھیکہ لیا جب کہ کمپنی نے افسران کی ملی بھگت سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
افسران نے 30 کروڑ 30 لاکھ روپے کم ازکم پرائس والا ٹھیکہ صرف 10 کروڑ میں من پسند کمپنی کو دیا ، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے مزید چھان بین کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل کی زیر نگرانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، تحقیقاتی کمیٹی میگا اسکینڈل میں ملوث دیگر افسران و اہلکاران کے کردار کا تعین کرے گی۔
چینی کمپنی کو ریت نکالنے کا ٹھیکہ دینے کے خلاف مقامی زمینداروں نے درخواست دائرکررکھی ہے جس میں کہا گیاہے کہ چینی کمپنی ہیے ہانگ سپر کو سی پیک کے تحت بننے والی موٹر وے برہان تا حویلیاں کی تعمیر کے لئے دریائے سندھ سے ریت نکالنے کا ٹھیکہ دیا گیا، ریت میں سونے کی آمیزش ہے،یہ کمپنی روزانہ 5کلو تک سونا نکال کر چین منتقل کرتی رہی،فاضل جج نے اس کیس میں حکم امتناعی جاری کررکھاہے،گزشتہ روز چینی کمپنی کی اس کیس میں متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے کمپنی کو اپنی مشینری اٹھانے کی اجازت دے دی تاہم کمپنی کو اس سے قبل بینک گارنٹی جمع کراناہوگی۔