کسی بلیک میلنگ میں آکر قومی سلامتی داو پر نہیں لگا سکتے،وزیر داخلہ بلوچستان

0
153
zia lango

وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاءاللہ لانگو نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والوں عناصر کا اصل ایجنڈہ سامنے آگیا ہے تشدد کا راستہ اختیار کرکے ملک توڑنے کی سازشیں ناکامی سے دوچار ہوں گی،

وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں گورنر شپ بچانے کے لئے بلوچ خواتین کو پہنچانے سے انکار کرنے والے آج انہی بلوچ خواتین کو ہیرو گنوا رہے ہیں.حکومت نے پرامن احتجاج سے کبھی منع نہیں کیا لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے،عوام کو اشتعال دلا کر ریاست کے سامنے کھڑا کرنے والے عوام اور ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں،خواتین کی آڑ میں سیکورٹی فورسز پر حملہ آور ہوکر مظلومیت کا ڈھونگ رچایا جارہا ہے،واضح تھریٹس الرٹ کے باوجود عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،ہر شہری کا جانی و مالی تحفظ ریاست اور حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے،ایک منظم سازش کے تحت ریاست کے خلاف عام معصوم بلوچ کو اکسایا جاررہا ہے،ریاست اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گی تشدد کا راستہ ہم نے نہیں مظاہرین نے اپنایا ہے،آئین پاکستان کے مطابق بات چیت کے لیے تیار ہیں،کسی بلیک میلنگ میں آکر قومی سلامتی داو پر نہیں لگا سکتے،بلوچستان کی قبائلی روایات کے مطابق خواتین کو قدر،عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھاجاتا ہے،خواتین سے یہی اپیل اور امید ہے کہ کسی بھی احتجاج کے دوران عزت واحترام کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے،احتجاج کے دوران فورسز کے ساتھ اپنی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے رویہ اختیار کیا جائے،ایسے کسی عمل کا اجازت نہیں دے سکتے کہ احتجاج کی آڑ میں ریاستی رٹ کو چیلنج،سرکاری املاک کو نقصان اورعام عوام کو تکلیف دی جائے،

ماہ رنگ بلوچ کا مارچ ناکام: بلوچستان میں اسمگلرز مافیا کی سازش بے نقاب

مسنگ پرسن کے نام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ملک دشمنی،ماہ رنگ بلوچ کا گھناؤنا منصوبہ

ہائی کورٹ نے بلوچ مظاہرین کی گرفتار ی کا کیس نمٹا دیا

بلوچ لانگ مارچ،300 افراد گرفتار،مذاکراتی کمیٹی قائم،آئی جی سے رپورٹ طلب

ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت

 دو ہفتوں میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت

Leave a reply