باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے پوسٹ بجٹ حکومتی بریفنگ پر ردعمل میں کہا گیا ہے کہ بجٹ میں نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی کیلئے کوئی جامعہ پروگرام شامل نہیں کیا گیا۔
قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ترقی کی شرح منفی ہے۔ 5۔2 فیصد کے حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کر کے سرکاری ملازمین کی زندگیاں مشکل بنا دی گئیں۔ افراط زر دس فیصد تک تک پہنچ چکا ہے۔ یہ تنخواہوں میں 10فیصد بھی اضافہ نہ کرسکے۔ حکومت کو سال تک قرضوں کی واپسی میں ریلیف ملا یہ ریلیف عوام تک منتقل نہیں ہوا۔
قمرزمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے عالمی اقتصادی بحران’ دہشت گردی’ سیلاب اور زلزلوں کے باوجود عوام کو ریلیف دیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 50 فیصد اضافہ کیا ۔ 5 سال تک ہر بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا رہا۔ اس وقت مہنگائی بے روزگاری، غربت اور قصاد بازاری بڑھ رہی ہے ۔ پہلی بار امیروں پر ٹیکس نہیں لگائے گیے صرف غریبوں پر بوجھ ڈالا گیا ۔
قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری، وزیراعظم ایوان میں موجود،معاشی چیلنج کا مقابلہ کرینگے ، حماد اظہر
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے کتنے نکات پر عمل کر لیا، حماد اظہر نے بجٹ تقریر میں بتا دیا
وفاقی بجٹ میں پی ٹی وی کی بھی سن لی گئی،کیمروں اور آلات میں جدت لانے کیلئے بڑی رقم مختص
بجٹ میں بڑے رہائشی گھروں پر فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز،فارم ہاؤسز پر بھی ہو گیا ٹیکس
وفاقی بجٹ، سگریٹ، انرجی ڈرنکس مہنگے، سیمنٹ، موبائل فون سستے
آئی ایم ایف اپنے قرضوں کا سود وصول کرنے کیلئے اپنی مرضی کا بجٹ بنوارہا ہے،سراج الحق
قمرزمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ خسارے کا بجٹ ہے۔ حکومت کرونا جیسی وبا میں کسی بھی صورت اس خسارے کو کم نہیں کر سکے گی۔ حکومت لازمی استعمال کی اشیاء پر مزید ٹیکس لگائے گی جس سے مہنگائی اور بڑھے گی۔ حکمران بنکوں سے قرض لیں گے اور نوٹ چھاپیں گے۔ جس سے افراط زر مزید بڑھ جائے گا۔
ٹیکس فری بجٹ عوامی بجٹ، کرپٹ حکمران چار دہائیوں تک غریب عوام کا خون نچوڑتے رہے،میاں اسلم اقبال