بجٹ میں بڑے رہائشی گھروں پر فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز،فارم ہاؤسز پر بھی ہو گیا ٹیکس

0
36

بجٹ میں بڑے رہائشی گھروں پر فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز،فارم ہاؤسز پر بھی ہو گیا ٹیکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے دو کنال سے زائد اور چار کنال سے کم رہائشی گھروں پر فی کنال ایک لاکھ روپے جبکہ پانچ کنال سے زائد رقبے پر بنائے جانے والے گھر پر دو لاکھ روپے فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے والے فنانس بل 2020ءمیں بتایا گیا ہے کہ 6 ہزار مربع فٹ سے زائد کے رہائشی گھر پر ایک لاکھ روپے فی کنال جبکہ 8 ہزار سے زائد مربع فٹ کے رہائشی گھر پر 2 لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

حکومت نے 500 مربع فٹ سے 10 ہزار مربع فٹ تک کے فارم ہاﺅسز پر مختلف شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے‘ پانچ ہزار سے سات ہزار مربع فٹ پر 25 روپے فٹ جبکہ دس ہزار مربع فٹ پر 80 روپے فٹ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

چار کنال پر محیط فارم ہاﺅسز پر مختلف شرح سے ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ 7001 سے 10 ہزار مربع فٹ تک 40 روپے فی فٹ ‘ 10 ہزار سے زائد فٹ پر 50 روپے فٹ کے حساب سے ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز ہے۔ اسی طرح چار کنال سے زائد رقبہ پر محیط فارم ہاﺅسز پر مختلف شرح سے ٹیکس تجویز کئے گئے ہیں۔

ان میں 5 ہزار سے 7 ہزار مربع فٹ پر 60 فیصد ‘ 7001 سے 10ہزار مربع فٹ پر 70 روپے اور 10ہزار مربع فٹ سے زائد پر 80 روپے مربع فٹ کے حساب سے ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری، وزیراعظم ایوان میں موجود،معاشی چیلنج کا مقابلہ کرینگے ، حماد اظہر

 

 

وفاقی بجٹ، تنخواہوں میں اضافہ نہ ہوا مگر نیب کے بجٹ میں اضافے کی تجویز

قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہماری معاشی پالیسیاں عوامی فلاح کیلئے ہیں ، تحریک انصاف کا دوسرابجٹ پیش کرنااعزازہے،احتساب کاعمل جاری رکھاجائے گا،ہمارابنیادی مقصد معیشت کی بحالی ہے ،جب ہم نےحکومت سنبھالی توملک دیوالیہ ہونےکےقریب تھا،حکومت سنبھالی تو20ارب ڈالرکرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھارواں سال ایف بی آر کے ریونیو میں 17 فیصداضافہ ہوا،

حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ 20ارب ڈالر کی انتہائی سطح پر تھا،بجٹ خسارہ 2300ارب کی انتہا پر پہنچ چکا تھا ,2 سال کے دوران کرپشن کا خاتمہ ،احتساب رہ نما اصول رہے،مشکل سفر سے ابتدا کی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کیے،ماضی کے بھاری قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے 5ہزار ارب کا بوجھ پڑا،10لاکھ پاکستانیوں کوبیرون ملک نوکریوں کےمواقع پیداکیےگئے،

حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال ایف بی آرکے ریونیو میں17فیصداضافہ ہوا،دوسالہ دورحکومت کے دوران 5000 ارب کا سود ادا کیا، 74فیصداندرونی قرضوں کوطویل المدت قرضوں میں تبدیل کیاگیا،ہم نے بجٹ فنانسنگ کیلئے اسٹیٹ بینک سے قرضے لینا بند کر دیئے ،بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں لانےکیلئےآسان کاروبارپالیسی کااجراکیا.

وفاقی بجٹ میں پی ٹی وی کی بھی سن لی گئی،کیمروں اور آلات میں جدت لانے کیلئے بڑی رقم مختص

Leave a reply