آئی ایم ایف اپنے قرضوں کا سود وصول کرنے کیلئے اپنی مرضی کا بجٹ بنوارہا ہے،سراج الحق

0
51

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بجٹ غیر حقیقی اہداف پر مشتمل ، قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا،

سراج الحق کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بننے والے بجٹ میں عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں ،یہ بجٹ این ایف سی کے بغیر بنایا جارہا ہے، اس میں فلاحی پاکستان کی کوئی جھلک نظر نہیں آتی ۔

سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت فنانشل ایئر میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ،اس لئے اس بجٹ کو ایکسرسائز فار نتھنگ بجٹ کہا جاسکتا ہے ،اس بجٹ میں غریب اور پسماندہ علاقوں خاص طورپر قبائلی علاقوں کی ترقی اور مسائل کا کوئی حل نہیں دیا گیا۔ دنیا بھر میں تعلیم اور صحت کو بجٹ میں اولین ترجیح دی جاتی اور سب سے زیادہ فنڈز انہی دوشعبوں پر خرچ کئے جاتے ہیں مگر ہمارے بجٹ میں عوامی فلاح کے ان اہم ترین شعبوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے،

سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت کرونا وبا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہی ہے حالانکہ کرونا سے پہلے بھی ملک کی معاشی حالت خراب تھی ۔ حکومت معیشت کی بہتری کیلئےکچھ نہیں کرسکی،قریبا 45فیصد خسارے کے بجٹ میں سے حکومت عوام کو کیا دے گی؟آئی ایم ایف اپنے قرضوں کا سود وصول کرنےکیلئے اپنی مرضی کا بجٹ بنوارہا ہے، بجٹ میں کسانوں ، مزدوروں اورمہنگائی اور بےر وزگاری کے مارے ہوئے عام آدمی کیلئے کچھ نہیں۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری، وزیراعظم ایوان میں موجود،معاشی چیلنج کا مقابلہ کرینگے ، حماد اظہر

 

 

وفاقی بجٹ، تنخواہوں میں اضافہ نہ ہوا مگر نیب کے بجٹ میں اضافے کی تجویز

وفاقی بجٹ میں پی ٹی وی کی بھی سن لی گئی،کیمروں اور آلات میں جدت لانے کیلئے بڑی رقم مختص

بجٹ میں بڑے رہائشی گھروں پر فی کنال ٹیکس عائد کرنے کی تجویز،فارم ہاؤسز پر بھی ہو گیا ٹیکس

قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہماری معاشی پالیسیاں عوامی فلاح کیلئے ہیں ، تحریک انصاف کا دوسرابجٹ پیش کرنااعزازہے،احتساب کاعمل جاری رکھاجائے گا،ہمارابنیادی مقصد معیشت کی بحالی ہے ،جب ہم نےحکومت سنبھالی توملک دیوالیہ ہونےکےقریب تھا،حکومت سنبھالی تو20ارب ڈالرکرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھارواں سال ایف بی آر کے ریونیو میں 17 فیصداضافہ ہوا،

حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ 20ارب ڈالر کی انتہائی سطح پر تھا،بجٹ خسارہ 2300ارب کی انتہا پر پہنچ چکا تھا ,2 سال کے دوران کرپشن کا خاتمہ ،احتساب رہ نما اصول رہے،مشکل سفر سے ابتدا کی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کیے،ماضی کے بھاری قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے 5ہزار ارب کا بوجھ پڑا،10لاکھ پاکستانیوں کوبیرون ملک نوکریوں کےمواقع پیداکیےگئے،

حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال ایف بی آرکے ریونیو میں17فیصداضافہ ہوا،دوسالہ دورحکومت کے دوران 5000 ارب کا سود ادا کیا، 74فیصداندرونی قرضوں کوطویل المدت قرضوں میں تبدیل کیاگیا،ہم نے بجٹ فنانسنگ کیلئے اسٹیٹ بینک سے قرضے لینا بند کر دیئے ،بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں لانےکیلئےآسان کاروبارپالیسی کااجراکیا.

وفاقی بجٹ، سگریٹ، انرجی ڈرنکس مہنگے، سیمنٹ، موبائل فون سستے

 

Leave a reply