ملزم کو کسی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے یہ کس قانون میں لکھا ؟ سپریم کورٹ

یہ بھی مذاق ہے ضمانت کے بعددوسرے کیس میں پھر گرفتار کر لیتے ہیں
0
70
supreme court01

سپریم کورٹ: سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی غیر قانونی حراست کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں کہا کہ
میں نے چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمات سے متعلق آگاہی کے لیے درخواست دائر کی تھی،پرویز الہی کو ایک کیس میں ضمانت ہوتی ہے دوسرے میں پکڑ لیتے ہیں۔

دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پرویز الٰہی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ نے ایم پی او کیس میں حکم دیا گرفتار نہ کیا جائے،اب جب اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا ہے تو لاہور ہائیکورٹ کیا کرے؟ لاہور ہائیکورٹ کیا حکم کر سکتا تھا،یہ نہ سمجھیں جو ہو رہا ہے اس سے ہمیں خوشی ہو رہی ہے،قانونی سوالات اٹھتے ہیں جن پر جواب دیں، لاہور ہائیکورٹ کیسے اسلام آباد میں درج ایف آئی آر ختم کر سکتی ہے؟

جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو کسی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے یہ کس قانون میں لکھا ہے۔اسلام آباد میں عدالت نے اس قسم کا آرڈر جاری کیا۔کیا عدالتیں ملزم کو جرم کرنے کا لائسنس دے رہی ہے۔ہم نے اور ان ججز نے بھی قانون کے تحفظ اٹھایا ہے۔فیصلہ دیا جاتا اب ملزم کی گرفتاری عدالت کی اجازت سے ہوگی۔وہ ملزم ضمانت پر رہا کرکے دو بندے قتل کردے پولیس کچھ نہ کرے۔پولیس کیا ملزم کے سامنے ہاتھ جوڑ کر پہلے عدالتی اجازت لے پھر گرفتار کرے۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ بھی مذاق ہے ضمانت کے بعددوسرے کیس میں پھر گرفتار کر لیتے ہیں۔جسٹس سردار طارق مسعود نےکہا کہ یہ مذاق تو ستر سال سے ہو رہا ہے۔آپ قانون کا بتائیں قانون کیا کہتا ہے۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارےساتھ وہ ہورہاہےجیسے کشمیرمیں ہوتاہے ،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کشمیرکی بات نہ کریں، کشمیرمیں بھارتی فوج قابض ہے،وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ تو ہمارےساتھ ویساسلوک نہ کریں ناں،کپڑوں کےبغیر آکراغواکرلیاجاتا ہے،جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ دن کو بغیر کپڑوں کے بغیر؟ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرا کہنے کا مطلب ہے یونیفارم کے بغیر،

جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پرویز الٰہی قانونی طور پرحراست میں لئے گئے ہیں،لطیف کھوسہ نے کہاکہ ہائیکورٹ وہ آرڈر کر سکتی ہے جو سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کیس میں کیا، جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ گھڑی کو بہت پیچھے نہ لے جائیں، اسی کیس پر رہیں،لطیف کھوسہ نے کہاکہ اگر آپ کو اس کیس کو غیرموثر ہی کرنا ہے تو پاکستان کے مقدر کا خداحافظ ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کا مقدر چند لوگوں کے ہاتھ میں نہیں ہو سکتا،وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ کیس کی سماعت کل یا پیر کورکھ لیں، جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ پیر کو تو پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس ہوگا،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ سادہ سا کیس ہے آپ ہمیں غیرمتعلقہ معاملات میں الجھانا چاہتے ہیں،عدالت قانون کے مطابق چلے گی،لطیف کھوسہ نے کہاکہ حقوق پامالی کی اجازت نہیں،25کروڑ عوام کے حقوق کا سوال ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ خود کیس کی تیاری کرکے نہیں آئے اور بات ہم پر ڈال رہے ہیں،معاون وکیل سردار عبدالرازق نے کہاکہ شیخ رشید کو بھی بوگس کیس میں پکڑ لیا گیا ہے،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ زبانی باتیں نہ کریں شیخ رشید کا کیس ہمارے سامنے نہیں ہے،

جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بھٹو صاحب کے دور میں ایف آئی آر دکھا کر گرفتاری کا قانون آیا،بھٹو صاحب کے دور میں یہ قانون ظہور الٰہی کیلئے آیا تھا،یہ تو لائسنس ٹو کرائم والی بات ہے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ ضمانتیں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر ہو رہی ہیں،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پھر یہ قانون عام بندے کیلئے بھی رکھیں نا، سب کو یہ حق دیں،آج کل ہائیکورٹ میں بندہ پیش نہیں ہوتا اور ضمانتیں دے دی جاتی ہیں،قانون کے مطابق ملزم کو ضمانت کیلئے خود پیش ہونا پڑتا ہے،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ہائیکورٹ کس طرح ایک آرڈر سے تمام کیسز میں ضمانت دے رہی ہے؟یہ بتائیں کیا ہائیکورٹ ایسا حکم دے سکتی ہے کہ ایک شخص کو کسی کیس میں گرفتار نہ کرو؟جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کیس غیرموثر ہو گیا تو کیسے آگے چلائیں،صرف دو سوالوں کے جواب دے دیں،

عدالت عظمٰی نے وکیل لطیف کھوسہ سے دو سوالوں کے جواب طلب کرلئے، عدالت نے سوال کیا کہ کیا ہائیکورٹ کسی ملزم کو نامعلوم ایف آئی آر پر وسیع ریلیف دے سکتی ہے،حبس بے جا کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ مذید کیا کرسکتی ہے،وکیل پرویز الہیٰ نے کہا کہ مجھے تیاری کیلئے وقت دیں ،

سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی

Leave a reply