قومی اسمبلی اجلاس کل دن بارہ بجے طلب کرلیا گیا

ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ پوگی ایجنڈے میں سپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کا عمل بھی شامل ہے تاہم راجہ پرویز اشرف بلا مقابلہ سپیکر منتخب ہو چکے ہیں، نومنتخب سپیکر کا انتخاب اور بعد ازاں حلف بھی عمل میں آئے گا

قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجہ پرویز اشرف حلف اٹھا لیں گے اور اسکے بعد ایوان کی کاروائی چلائیں گے، اسکے بعد ڈپٹی سپیکر کا بھی انتخاب ہو گا،

حکومتی اتحاد کے اراکین اسمبلی کو اسلام آباد رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام حکومتی اتحاد کے اراکین اجلاس میں شریک ہون گے، پی ٹی آئی کے منحرف اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوں گے،انہوں نے استعفے نہیں دیے، جن اراکین نے استعفے دیے اطلاعات ہیں کہ وہ بھی الیکشن کمیشن کے سامنے جا کر فارورڈ بلاک بنا لیں گے،

راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں راجہ پرویز اشرف کے مقابلہ میں کسی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے، پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا ئے تھے، انکے مقابلے میں کوئی نہیں آیا، راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں،

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے تجویز اور تائید کنندہ پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور نوید قمر تھے

بلا مقابلہ سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے پر پارٹی رہنماؤں نے راجہ پرویز اشرف کو مبارکباد دی ہے، مخدوم احمد محمود کی بطور گورنر پنجاب نامزدگی پر بھی مبارکباد دی گئی ہے،وسطی پنجاب سیکرٹریٹ میں شہزاد سعید چیمہ اور سجاد نذیر نے کیک کاٹا گیا، حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ نامزدگیوں پرچیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کے شکر گزار ہیں۔شہزاد سعید چیمہ کا کہنا تھا کہ راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی کے صحیح معنوں میں کسٹوڈین ثابت ہونگے۔پیپلز پارٹی وسطی پنجاب مخدوم احمد محمود کو گورنر پنجاب بننے پر مبارکباد دیتی ہے۔ سجاد نذیر کا کہنا تھا کہ راجہ پرویز اشرف کے اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے اور مخدوم احمد محمود کی گورنر پنجاب نامزدگی سے پیپلز پارٹی کو تقویت ملے گی۔تقریب میں نایاب جان ،خالد بٹ،رانا خالد،عامر سہیل بٹ،عاقب سرور،نسیم صابر،شاہد نذیر،عمر ایاز،ذحیدر بھٹی اور دیگر بھی شریک تھے

راجہ پرویز اشرف پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ہیں اور سابق وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں،راجہ پرویز اشرف وفاقی وزیر پانی وبجلی بھی رہ چکے ہیں،

قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے سیکشن 9 سب سیکشن 5 کے تحت اگر کوئی دوسرا امیدوار سپیکر کے انتخاب کے وقت کاغذات جمع نہ کروائے تو واحد امیدوار منتخب ہو جائے گا قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے 16 اپریل کو بلائے گئے اجلاس کا شیڈول تبدیل کیا تھا تاہم سپیکر قومی اسمبلی کے الیکشن کے لیے شیڈول تبدیل نہیں ہوا، جس کے مطابق آج کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن تھا ، قومی اسمبلی کا اجلاس 22 اپریل کو ہو گا،

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل اسد قیصر سپیکر کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے، شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد آج وفاقی کابینہ بھی فائنل کر لی جائے گی، وفاقی کابینہ میں تمام اتحادی جماعتوں کو نمائندگی دی جائے گی

Shares: