فوجی تنصیبات اور سرکاری و سول املاک پر حملوں کے مقدمات الگ الگ کرنے کی ہدایت

court

جلاو گھیراؤ اور فوجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ ،وفاقی حکومت نے پولیس کو فوجی تنصیبات اور سرکاری و سول املاک پر حملوں کے مقدمات الگ الگ کرنے کی ہدایت کردی

میڈیا رپورٹس کے مطابق سول و سرکاری املاک پر حملوں کے کیسز انسدادِ دہشت گردی عدالتوں میں چلیں گے ،فوجی و دفاعی املاک پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ کے کیسز کی الگ سے ایف آئی آرز بھی درج کرنے کی ہدایت کر دی گئی، ایسے کیسز کا جائزہ لیکر انھیں فوجی عدالتوں میں مجسٹریٹ کی اجازت سے بھجوایا جائے گا ۔نئی فوجی عدالتوں کی بجائے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ہی آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل پر بھی غورکیا گیا

نئی فوجی عدالتوں کے قیام کےلیے قانون سازی کرنا پڑے گی۔ فوجی عدالتوں میں سویلین کےٹرائل کا قانون 2019 میں ختم ہوگیا تھا۔ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر تحفظات رکھتی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور وزارت قانون کو طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی،وزیراعظم چاہتے ہیں کہ فوجی املاک پر حملہ کرنے والوں کا تیزی سے شفاف ٹرائل ہو مگر اس کےلیے تمام قانونی تقاضے پورے ہوں

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی 

 لیگل ٹیم پولیس لائن گئی تو انہیں عدالت جانے سے روک دیا گیا

غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی 

Comments are closed.