کرناٹک: مسلم باحجاب خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی،ہندو خواتین کی حجاب کے ساتھ افطار پارٹی میں شرکت

0
26

حیدرآباد:ریاست کرناٹک میں مسلم باحجاب خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ہندو خواتین نے ایک افطار پارٹی میں حجاب پہن کر شرکت کی-

باغی ٹی وی : جہاں ریاست کرناٹک میں مسلمان خواتین کو حجاب پہننے پر حراساں کیا جا ہا ہے وہیں اسی ریاست کے آئی ٹی مرکز، بنگلور سے ہندو مسلم اتحاد کی منفرد مثال سامنے آئی ہے۔

بھارت کی معروف سماجی کارکن وموٹیویشنل اسپیکرسبری مالا نے اسلام قبول کرلیا

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں ایک خاص قسم کی افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا، جس میں نامور ہندو خواتین نے شرکت کی ان خواتین نے نہ صرف روزہ رکھا بلکہ حجاب پہنا اور نماز بھی پڑھی۔

فوٹو بشکریہ: بھارتی میڈیا

اس خصوصی دعوت افطار میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے نہ صرف بھائی چارے کو فروغ ملے گا، جو لوگ نفرت کے بیج بول رہے ہیں وہ یقیناً مایوس ہوں گے –

اس خصوصی افطار پارٹی کا اہتمام بنگلور کی معروف سماجی کارکن سیدہ نسرین نے کے اپنے گھر پر کیا تھا اس دعوت میں کچھ مسلم خواتین کے علاوہ تقریباً 50 ہندو خواتین نے بھی شرکت کی۔

بی جے پی نے دہلی کے 40 گاؤں کے مسلم نام تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا لیا

دعوت کے بعد انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کے ہمیں بہت سکون ملا ہے پارٹی میں شریک ہندو خاتون ودیا دنکر کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ہم ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں کچھ لوگ عید اور رمضان میں ہنگامہ آرائی کرکے نفرت کی مزید فصل کاٹنے کی کوشش نہیں کررہے ہیں۔ لیکن وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ ہم جتنے فرقہ وارانہ تفریق کو بھولنے کے قریب آئیں گے، ملک اور معاشرہ اتنا ہی مضبوط ہوگا۔

پارٹی میں شرکت کرنے والی پائل مشرا کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا تھا کہ حجاب بن کر اس موسم گرما میں گرمی زیادہ ہوگی، لیکن مجھے اسے پہننے کے بعد گرمی بالکل محسوس نہیں ہوئیاس خصوصی دعوت میں انہوں نے مسلم خواتین سے رمضان المبارک اور روزے کی اہمیت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

خواتین نے کہا کہ اس روحانی ماحول میں روزہ رکھنے سے ذہنی سکون اور ایک منفرد خوشگوار احساس ملتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک سے گنگا جمنی تہذیب کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

واضح ہے کہ جنوبی ہندوستان کی ریاست کرناٹک میں حجاب کا متنازعہ زدت اختیار کرتا جا رہا ہے کچھ دن قبل ریاست کی ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے، جس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ کے دروازے تک پہنچا۔

بھارت: یوپی میں تہواروں سے قبل مذہبی مقامات سے 11000 لاؤڈاسپیکر اتار دیئے گئے

Leave a reply