حج درخواستیں،سعوی عرب نے لیں مودی سے منسلک کمپنی کی خدمات، مسلمانوں کا شدید ردعمل
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے حج درخواستوں پر کاروائی کے لئے بھارتی وزیراعظم مودی سے منسلک کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں
سعودی عرب کی جانب سے اس اقدام پر مسلمانوں میں سعودی عرب کے خلاف شدید اشتعال پایا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے والی اور مسلمانوں پر بھارت میں جینا تنگ کرنے والی مودی سرکار کے کارکنان کو سعودی حکومت معاہدے کر کے مال مال کر ہی ہے،
مغربی ممالک میں رہنے والے حجاج کرام سے درخواستیں جمع کرنے اور انکو سہولیات فراہم کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک کمپنی ایسی ہے جس کا تعلق بھارتی حکومت سے قریبی تعلق ہے،گزشتہ ہفتے سعودی حکام نے اعلان کیا کہ آسٹریلیا، یورپ اور امریکہ سے آنے والے عازمین حج کو سرکاری پورٹل موطوف کے ذریعے ویزا کے لیے درخواست دینے کی ضرورت ہوگی، اس اقدام کا مقصد "جعلی” ٹریول ایجنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ہے ،نئے عمل کے بعد، منتخب افراد سعودی حکومت کے پورٹل کے ذریعے براہ راست اپنی ٹرانسپورٹ اور رہائش کی بکنگ اور خریداری کر سکیں گے
سعودی حکام نے اس بارے میں کچھ بیانات جاری کیے ہیں کہ اس فیصلے پر اس سال حج کے اتنے قریب کیوں عمل درآمد کیا جا رہا ہے، لیکن خبر رساں ادارے مڈل ایسٹ کے مطابق دبئی میں قائم ایک کمپنی Traveazy میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں مدد کی جا رہی ہے،موطوف کے ذریعے مغربی ایپلی کیشنز پر کارروائی کرنے کے لیے خصوصی طور پر معاہدہ کیا گیا ہے، اس کمپنی کے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلقات ہیں۔
پرشانت پرکاش، وینچر کیپیٹل فرم ایکسل انڈیا کے نائب صدر اور پارٹنر، 2020 سے انڈیا کی نیشنل اسٹارٹ اپ ایڈوائزری کونسل میں خدمات انجام دے رہے ہیں، اور 2021 میں بی جے پی کے چیف منسٹر بسواراج بومائی کے پالیسی اور حکمت عملی کے مشیر بن گئے وہ کرناٹک میں حکومت چلاتے ہیں اور مودی کے اہم اتحادی ہیں
کئی بھارتی کارکنوں نے کہا کہ یہ انکشافات تشویشناک ہیں۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مقیم نبیہ خان نے مڈل ایسٹ کو بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے درخواست کے عمل کو ایک ایسی کمپنی کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ جس میں سرمایہ کاروں کا بی جے پی سے تعلق ہے "اشتعال انگیز” اور "خطرناک” تھا۔ کرناٹک حکومت کئی مسلم مخالف پالیسیاں اپنا رہی ہے جیسے اذان اور حجاب پر پابندی،کرناٹک میں مسلمانوں پر بی جے پی کے تحت مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مسلم ممالک ایسی حساس معلومات اور پیسے ایسے لوگوں کو سونپ رہے ہیں جن کے پیسے سے بالآخر ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم و ستم ہو گا۔
سعودی عرب نے ایک طرف بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے متنازعہ بیانات کی مذمت کی ہے اور دوسری طرف وہ مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والی کمپنی کے ساتھ کاروبار بڑھا رہا ہے ۔ کیا وہ واقعی بے خبر ہیں یا صرف مسلمانوں کی پرواہ نہیں کرتے جب کہ بی جے پی کا مسلم مخالف ایجنڈا اتنا واضح ہے کہ سب دیکھ سکتے ہیں؟
جنوبی ہندوستان کی ریاست کرناٹک کو ہندوستان کا اسٹارٹ اپ کیپٹل سمجھا جاتا ہے، اور پرکاش ایک صنعت کے ماہر ہیں۔انہوں نے 2008 میں ایکسل کی انڈیا برانچ کی مشترکہ بنیاد رکھی اور کرناٹک میں سرکاری اور نجی شعبے کو شامل کرنے والے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو آسان بنانے میں مدد کرنے کا سہرا انہیں جاتا ہے۔
سعودی فوج کے کمانڈر کا پہلی بار دورہ بھارت
طالبان کا خوف،مودی نے سعودی عرب سے مدد مانگ لی؟ سعودی شخصیت کا دورہ بھارت متوقع
اسرائیل تعلقات پروزیراعظم کا رد عمل کیا ہوتا ہے؟ علامہ طاہر اشرفی کا انکشاف
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے قبل طاہر اشرفی سعودی عرب روانہ
تعلیمی نصاب میں رامائن ، مہا بھارت شامل ہونے پر سعودی عرب کا موقف بھی آ گیا
سعودی عرب میں ہماری ایمبیسی نے اوورسیز کا خیال نہیں کیا،وزیراعظم کا شکوہ
سعودی عرب واقعی بدل گیا،تعلیمی نصاب میں رامائن ،مہابھارت شامل