بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں بھی اساتذہ کا احتجاج شروع ہوگیا ہے جس میں اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتجاج میں شریک اساتذہ کا کہنا ہےکہ بين الاقوامي اسلامي يونيورسٹى اسلام آباد کى سب سے بڑى سائنس فىکلٹى کے اساتذہ کافى عرصے سے فىکلٹى کے ڈین ڈاکٹر ارشد ضیاء کے خلاف انتظامىه کو ان کی کرپشن ، لاقانونىت، ظلم، هراسمنٹ اور مرد و خواتىن اساتذه، طلبا و طالبات سمیت تمام سٹاف کو تنگ کرنے کے بارے شکاىات کررهے تھے لیکن انتظامیہ نے نه صرف ان کی مبینہ کرپشن اور لاقانونیت کے خلاف کاروائی نه کرنے کے قسم کھا رکھى هے بلکه انہیں مبینہ طور پر مکمل تحفظ فراهم کررهى هے اور وه یکے بعد دیگرے اساتذہ کے پرسنل فا ئىلز خراب کرکے ان کو ملازمت سے برخواست کرتے جارہے ہیں.
رپورٹ کے مطابق اساتذہ کا کہنا تھا کہ تنگ آمد بجنگ آمد کے اصول کے تحت بالآخر کل اساتذہ نے علامتى احتجاج رىکارڈ کرواىا اور آج ىه احتجاج باقاعده جاری ہے، اساتذہ کا کهنا تھا که کل اور پرسوں اس احتجاج کا پیمانه وسیع کرکے ایڈمن بلاک تک جاىا جائے گا اور اگر پھر بھى مطالبات منظور نه ىوئے تو کشمیر هائى وے پر دھرنا دىنے پر مجبور هونگے،
اساتذہ نے بتاىا که ماه رمضان المبارک کے مقدس دنوں میں دھرنا انتظامىه کے وعدے پر ملتوى کا تھا لىکن انتظامىه مکمل طور پر اپنے وعدوں کى نه صرف خلاف ورزى کررىى هے بلکه سائنس فىکلٹى کی دو مزید خواتین اساتذہ کو بھى ملازمت سے برخواست کردیا گىا هے، اساتذہ کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ ابھى جارى ىے اور نعرے بازی کی جارہی ہے.