مذاکرات اور دھمکیاں،ایسا نہیں چلے گا، حکومت نے عمران خان کو آفر بھی دے دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی بات پر حکومتی ردعمل آ گیا ہے، وفاقی وزرا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھمکیان اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے.اگر آپ نے رابطہ کرنا ہے تو طریقہ کار کے ساتھ کریں مذاکرات کا معاملہ پی ڈی ایم کے پاس لے کر جائیں گے ملکر فیصلہ کریں گے

وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی، ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیں این آر او کے طعنے دیتے رہے جبکہ یہ این آر او دینےکے قابل ہی نہیں تھے،عمران خان کرسیاں پھلانگ کر اپنی کرسی پر جاتے تھے تاکہ اپوزیشن سے آنکھیں نہ ملاسکیں،انکی چارسال کی فرعونیت سب کو پتا ہے،یہ لوگ خود نالائق اور کرپٹ بھی تھے،اگر یہ سنجیدہ ہیں تو مزاکرات کا ماحول بھی بنانا پڑتا ہے،دھمکیاں اور مزاکرات ایک ساتھ نہیں ہو سکتے، عمران خان جان لیں اگر اسمبلیاں توڑیں تو بے آسرا آپ نے خود ہونا ہے،اسمبلیاں توڑنے کا مطلب عوام کے مینڈیٹ کا مذاق اڑانا ہے،اگر آپ نے رابطہ کرنا ہے تو طریقہ کار کے ساتھ کریں،دو صوبائی حکومتوں کے خرچے پر آپ نے لانگ مارچ کیا،یہ لوگ مذاکرات کا خود کہتے ہیں اور بعد میں بتانے سے شرماتے ہیں،ن لیگ کی میثاق معیشت کا مزاق بنایا گیا تھا،اسمبلیاں قانون سازی کیلئے بنتی ہیں ، توڑنے کیلئے نہیں،

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کوئی ایڈونچر کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں، ہم روکیں گے نہیں، اس شخص نے پونے چار سال اسمبلی میں کسی سے ہاتھ تک نہیں ملایا، ہم نے قانون سازی میں عمران خان کی حکومت سے تعاون کیا،ہر بار ہمیں این آر او کا طعنہ دیا گیا،عمران خان مذاکرات کریں ،ہم ساری باتیں پی ڈی ایم میں رکھیں گے،مذاکرات کےلیے کسی تیسرے کی مداخلت کی ضرورت بھی نہیں،عمران خان تو کھیلتے ہی امپائر کے ساتھ ہیں ،عمران خان سنجیدہ ہیں تو 2،3باتیں سمجھ جائیں ،ہمیں مشروط مذاکرات کا کہہ کرعمران خان کیا ثابت کررہے ہیں،دھمکی آمیزمشروط مذاکرتی پیشکش سے سنجیدگی ظاہر نہیں ہوتی بعض اتحادی کہتے ہیں کہ ان کو فیس سیونگ نہیں دینی چاہیے یہ بھول جائیں کہ ہم آپ کو ملک میں آئینی بحران پیدا کرنے دیں گے،

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم سیاستدان ہیں اور سیاستدان مذاکرات میں بیٹھنے سے نہیں بھاگتے،عمران خان 2014 سے دھمکیاں سے رہا ہے، کبھی کہتا ہے اسلام آباد بند کردوں گا، ماضی میں یہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیار نہیں ہوتا تھا،دھمکی آمیز طریقے سے مذاکرات کی بات نہیں مانی جاسکتی،مذاکرات کا معاملہ پی ڈی ایم کے پاس لے کر جائیں گے ملکر فیصلہ کریں گے عمران خان غیرمشروط مذاکرات کے لیے آگے آئیں

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف کی سربراہی میں سینئیر قیادت کا اجلاس ہوا، اجلاس میں عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر بات چیت کی گئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ عمران خان سنجیدہ مزاکرات چاہتے ہیں تو حکومت تیار ہے، مذاکرات خوش آئند بات ہے لیکن پیشگی شرط کے بغیر ہونی چاہیئے، چاہتے ہیں کہ معاملہ بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف آئے، ملکی حالات کو بہتر ہونا چاہیئے،عمران خان اسمبلیاں توڑنے کی خواپش پوری کر لیں، ان صوبوں میں الیکشن ہو جائیں گے،

نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے،ن لیگ نے سیاسی محاذ پر عمران خان کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کو پہلے الزامات یاد کرائے جائیں ابھی مذاکرات کی بات کو لٹکایا جائے ،شرکاء نے رائے دی کہ عمران خان سیاست کر رہے ہیں، ہمیں بھی کرنی چاہیے، عوام کو یاد کرایا جائے کہ عمران خان مذاکرات کی دعوت پر کیا کہتا تھا ،وزہراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے صدق دل سے میثاق معیشت کی دعوت دی تھی ،اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ مذاکرات کے وقت کا انتظار کیا جائے پہلے، الزامات یاد کرائے جائیں ،عمران خان اگرغیرمشروط مذاکرات پر تیارہوں تو معاملہ پی ڈی ایم پلیٹ فارم پر رکھا جائے

الیکشن کیلیے تیار،تحریک انصاف کا مستقبل تاریک،حافظ سعد رضوی کا مبشر لقمان کوتہلکہ خیز انٹرویو

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال

 عمران خان نے الیکشن کے لئے حکومت کے سامنے مزاکرات کی جھولی پھیلائی ہے

Comments are closed.