این اے 205، سیاسی کارکنان میں تصادم، 4 افراد زخمی، حلیم عادل شیخ کا بڑا دعویٰ

0
51

سندھ کے علاقے حلقہ این اے 205 میں ضمنی انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں کے کارکنان آپس میں لڑ پڑے، چار افراد زخمی ہو گئے.

این اے 205 میں ضمنی انتخابات ،ماموں بھانجے میں کانٹے دار مقابلہ کی توقع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق این اے 205 گھوٹکی میں پولنگ جاری ہے، پولنگ اسٹیشن211 پر دوسیاسی جماعتوں کے کارکنان کے مابین تصادم ہوا ، لڑائی جھگڑے کے نتیجےمیں دو افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی حلقہ انتخاب کے جہانپور پولنگ اسٹیشن پر بھی الیکشن کے دوران دو مخالف برادریوں کے درمیان لڑائی ہوئی، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کیا، تاہم دونوں پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل جاری رہا.

گھوٹکی، این اے 205، ضمنی الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی کو ملی کامیابی

تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم کسی بھی پولنگ اسٹیشن کےاندرنہیں گئے،پولیس اندرداخل ہوئی،پولیس اہلکارپولنگ اسٹیشن کےاندرجاکرعوام کوووٹ ڈالنےسےروک رہے ہیں ،خورشیدشاہ، ناصرشاہ، نثارکھوڑو،انورسیال سمیت دیگرحلقےمیں گھوم رہے ہیں ،یپلزپارٹی کے سارے لوگوں کوپولیس پروٹوکول حاصل ہے،الیکشن کمیشن معاملےکا نوٹس لےاوران لوگوں کوبھی حلقے سے باہرنکالے،ہم توخالی پولنگ اسٹیشن کے باہرپولنگ پروسس کامعائنہ کررہےتھے، نثار کھوڑوکہتے ہیں میں باہرسے آیاہوں،آپ کون سے یہاں کےرہائشی ہیں، نثارکھوڑوکواپنےحلقےکی عوام نے ردکردیا ہے،

وزیراعظم عمران خان کاعلی محمد خان مہر کی وفات پر اہلخانہ سے تعزیت

حلقہ میں پی پی کے امیدوار محمد بخش خان مہر ہیں جنہوں نے اپنا ووٹ پول کر دیا ہے.این اے 205 پر ٹوٹل 9 امیدوار ہیں جن میں سے پی پی کے امیدوار محمد بخش مہر اور ان کے بھانجے احمد علی مہر کے درمیا ن کانٹے دار مقابلہ ہو گا، احمد علی مہر آزاد الیکشن لڑ رہے ہیں، اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر پی پی کے امیدوار کی حمایت کی ہوئی ہے
این اے 205 میں میں 3 لاکھ 60 ہزار8 سو 75 رجسٹرڈ ووٹ ہیں،حلقے میں دو سو نوے پولنگ اسٹیشنسز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے ایک سو پچیس کو انتہائی حساس جبکہ ایک سو پیسنٹھ کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ تمام پولنگ اسٹیشنسز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

وزیراعظم کو معطل اور گورنر سندھ کو ہٹایا جائے، سعید غنی نے ایسا مطالبہ کیوں کیا؟

Leave a reply