پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی شکور شاد کی استعفیٰ منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

وکیل نے کہا کہ شکور شاد لیاری سے 2018 میں ممبر قومی اسمبلی بنے،شکور شاد نے پارٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے استعفے پر دستخط کیے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر قومی اسمبلی نے شکور شاد کو بلایا تھا؟ وکیل نے کہا کہ ایک نوٹس بھیجا گیا تھا لیکن وہ طبیعت ناسازی کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بغیر پیش ہوئے ہی اسپیکر نے استعفیٰ منظور کر لیا؟ کیا آپ نے اس ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ پڑھا ہے؟کیا یہ تحریک انصاف سے ممبر قومی اسمبلی تھے؟ پھر تو پی ٹی آئی کے سارے استعفے مشکوک ہو گئے ہیں،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 246 کی نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا ،وکیل نے کہا کہ شکور شاد تو پارلیمنٹ کی کارروائی میں شامل بھی ہو رہے تھے،جولائی میں بھی شکور شاد کارروائی میں شامل تھے، جو ریکارڈ پر ہے،

واضح رہے کہ گزشتہ روزپی ٹی آئی کے سابق ایم این اے شکور شاد نے استعفیٰ منظوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا شکور شاد نے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ میں نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا،پارٹی ہیڈ آفس کے کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط لیے گئے، استعفے اسپیکر کو بھیجے، نام لکھا اور نہ تاریخ ڈالی، پی ٹی آئی نے بتایا کہ یہ استعفے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں،عمران خان سے اظہار یک جہتی اور سیاسی مقاصد کیلئے دستخط کیے،استعفوں کی منظوری عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے

پی ٹی آئی کے ایم این اے شکور شاد نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن شیڈول معطل، سیٹ خالی کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے،

پی ٹی آئی کارکنان کا مسجد میں گھس کر امام مسجد پر حملہ، ویڈیو وائرل

پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ،فائرنگ،قاتلانہ حملہ کیا گیا، بیٹے کا دعویٰ

اللہ خیر کرے گا،دعا کریں پاکستان کی خیر ہو ،شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے

غیرت کے نام پر استعفے دینے والے آج عدالت چلے گئے، ثانیہ عاشق

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے فلور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا،شاہ محمود قریشی نے وزارتِ عظمیٰ کے الیکشن کے دوران تقریر میں کہا تھا ہم اس ایوان سے مستعفی ہوتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ نئے الیکشن کروائے جائیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے 30 مئی کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے طلب کیا تھا

Shares: