ن لیگ نے نیب کے مجوزہ آرڈیننس کو مسترد کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی
قرارداد مسلم لیگ(ن) کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان نیب کے مجوزہ ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتا ہے، یہ کالا قانون ہے،حکومت اپنے انتقامی ایجنڈے کی تکمیل کےلیے یہ آرڈیننس لے کر آئی ہے،چیئر مین نیب کو گھر جانا چاہیے، ن لیگ متنازعہ آرڈیننس کی ہر سطح پر مخالفت کرے گی،مسلم لیگ(ن) نیب آرڈیننس کو ہر قانونی فورم پر چیلنج بھی کرے گی
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنڈورا لیکس پر سیل اور وزیراعظم کی نگرانی مذاق ہے،چیئرمین نیب کی تقرری پر مشاورت ضروری ہے،چیئرمین نیب سے متعلق سارا معاملہ بدنیتی پر مبنی ہے چیئرمین نیب کو خود معاملے سے الگ ہوناچاہیے،وفاقی حکومت رات کو پارلیمانی سیشن کی اطلاع دیتی ہے وفاقی حکومت غیر ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کرتی ہے
قبل ازیں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نئے چیئرمین نیب کی تقرری صدر مملکت وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرشہباز شریف سے مشاورت کے بعد کریں گے ۔ اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، میرے اور فواد چودھری کے بیانیے میں کوئی فرق نہیں۔اسی دوران وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ عمران خان شہباز شریف سے بات نہیں کریں گے۔
مجوزہ آرڈیننس کے مطابق صدر کو 4 سالہ مدت مکمل ہونے پردوبارہ چئیرمین نیب کو تعینات کرنے کا اختیار مل گیا ہے،ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو ہٹانے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنا ہوگا، نئے مستقل چیئرمین نیب کیلئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر بھی غور ہوسکے گا، مجوزہ آرڈیننس کے تحت موجودہ چیئرمین نیب نئے کی تعیناتی تک برقرار رہیں گے، چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقہ کار میں پارلیمانی کمیٹی پہلی بار شامل کی جا رہی ہے۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت کریں گے، نیب ترمیمی آرڈیننس کےلیے قائم کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی تجویز دی تھی۔
یہ ہے لاہور، ایک ہفتے میں 51 فحاشی کے اڈوں پر چھاپہ،273 ملزمان گرفتار
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی