نیب ٹیم کا خورشید شاہ کی رہائش گاہ پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں‌ لینے کا دعویٰ

0
49

نیب کی ٹیم نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور تلاشی کے دوران اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی گئی ہیں،

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطابق نیب ٹیم تین گھنٹے تک ان کی رہائش گاہ پر موجود رہی اور پھر مکمل تلاشی لینے کے بعد واپس روانہ ہو گئی، نیب کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ خورشید شاہ نے مبینہ طور پر بے نامی جائیدادیں اور اثاثے بنائے، اسی طرح ہوٹل، پٹرول پمپ بنائے جبکہ وہ عالی شان گھروں کے مالک ہیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیب کے مطابق خورشید شاہ نے شکار پور روڈ سکھر میں 25 کروڑ لاگت کا تاج محل ہوٹل اعجاز بلوچ کے نام پر جبکہ روہی روڈ پر کروڑوں کی مالیت کا پیٹرول پمپ فرنٹ مین قاسم شاہ کے نام پر بنایا، ایک اور فرنٹ مین پپو مہر کے نام پر سرکاری اراضی پر بنگلہ اور روہڑی میں بے نامی گلگ ہوٹل تعمیر کیا گیا، پروفیسرز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوساٹی سکھر میں بھی محل نما گھر بنایا اور اس کے لیے ظاہر شدہ اثاثوں میں سے رقم استعمال نہیں ہوئی، یہ بھی کہا گیا ہے کہ
پیپلزپارٹی رہنما نے عمر جان اینڈ کو اور نواب اینڈ کمپنی کو ٹھیکے دے کر بھی مالی فوائد حاصل کیے،

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے، سندھ میں پی پی کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ہیں، نیب کی درخواست پر عدالت نے 21 ستمبر تک خورشید شاہ کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے،

Leave a reply