سپریم کورٹ میں مختلف کیسز میں بینک ڈیفالٹرز کی ضمانت منسوخی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،
سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نیب درخواستیں مسترد کر دیں عدالت نے مختلف کیسز میں ضمانت کی درخواستوں کو الگ کر کے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ،کیس کی تیاری نہ ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر کی سرزنش کی گئی ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں ڈیفالٹرز اور بینک کے درمیان سمجھوتہ ہو چکا ہے،نیب کو کیا اختیار ہے کہ فریقین کے درمیان سمجھوتے کے باوجود کیس کو جاری رکھے؟ کیا کوئی قانونی دلیل ہے یا نیب نے صرف زبانی باتیں ہی کرنی ہیں؟ایسے نیب کی زبانی عرضیاں نہیں سن سکتے،
وکیل نے عدالت میں کہا کہ فریقین کے سمجھوتے کے معاہدے کے درمیان نیب کھڑا ہو گیا ہے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 7سال سے نیب میں کیس زیر التوا ہے اور کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ڈیفالٹرز نے بینک کو 9 کروڑ ادا کر کے سمجھوتہ کر لیا ہے،کیس میں ضمانت منسوخی کی کوئی گنجائش نہیں بنتی،
کسی بھی مکتبہ فکر کو کافر نہیں قرار دیا جا سکتا ،علامہ طاہر اشرفی
امریکا اپنی ہزیمت کا ملبہ ڈالنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کا مقابلہ کرے،علامہ طاہر اشرفی
وزیراعظم نے مکہ میں دوران طواف 3 مرتبہ مجھے کیا کہا؟ طاہر اشرفی کا اہم انکشاف
تحریک انصاف نے نئی نیب ترامیم کوچیلنج کردیا