نیب میں افسران کی ترقیاں، حکومتی جواب جمع نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ برہم

0
31

نیب میں افسران کی ترقیاں، حکومتی جواب جمع نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ برہم ہو گئی

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایڈیشنل سیکریٹری قانون کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا،عدالت نے استفسار کیا کہ وزارت قانون بتائے جواب نہ دینے پر کیوں خلاف ورزی کی جارہی ہے؟ نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارا جواب تیار ہے، آج ہی جمع کرائیں گے، سماعت ملتوی کردیں،نیب میں افسران کی ترقیوں کے خلاف کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کر دی گئی

قبل ازیں ‏نیب لاہور نے یونیورسٹی آف گجرات کیخلاف انکوائری ایچ ای سی کو بھجوانے کی سفارش کردی ‏تفتیشی افسر نے ڈیڑھ سال بعد معاملہ ایچ ای سی کو بھجوانے کی سفارش کردی ، ‏نیب نے جون 2020 میں یونیورسٹی کیخلاف شکایات موصول ہونے پر تحقیقات کا آغاز کیا ،نیب لاہور نے سفارش کی کہ ‏ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ‏یونیورسٹی میں 50 فیصد سے کم نمبر لینے والے طلباوطالبات کو داخلے دئیے گئے،
‏یونیورسٹی آف لاہور کا کیمپس خلاف قانون اور خلاف ضابطہ چلایا جا رہا ہے،نیب ذرائع کے مطابق ‏کیمپس بلڈنگ کرائے پر لی گئی ہے جو کہ ایچ ای ڈی قوانین کے خلاف ہے،

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف آئی اے اور پیکا ترمیمی آرڈیننس سے متعلق تمام کیسز یکجا کر دیئے گئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام کیسز یکجا کردیئے ، سماعت کا وقت ساڑھے 11بجے مقررکر دیا ،پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر اور پی ایف یو جے ناصر زیدی کی درخواست پر وکلا عدالت میں پیش ہوئے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کیس آج پہلے ہی سماعت کے لیے مقرر ہے، کیسز کو بھی کلب کردیتے ہیں،

خواجہ سرا مشکلات کا شکار،ڈی چوک میں احتجاج،پشاورمیں "ریپ” کی ناکام کوشش

خواجہ سرا کے روٹھنے پر خود کو آگ لگانے والا پریمی ہسپتال منتقل

خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

خواجہ سراؤں کو ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کرنے کا مطالبہ سامنے آ گی

خواجہ سرا کا یہ کام دوسروں کیلئے مشعل راہ ہے،لاہور ہائیکورٹ

پنجاب کے شہر میں دو خواجہ سراؤں کو گھر میں گھس کر گولیاں مار دی گئیں

نیب کا رویہ غیرذمہ دارانہ،سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، سپریم کورٹ

نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس،دو ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

نیب والے کیس بناتے ہیں تو اسے ختم بھی کیا کریں،سپریم کورٹ

Leave a reply