بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر انتہاپسندوں کی جانب سے کیے جانے والے تشدد اور اس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والےافرادپر پاکستانی فنکاروں نے تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے
باغی ٹی وی : نئی دہلی میں کچھ ہندو انتہا پسندوں نے متنازع شہریت قانون کے خلاف آواز اُٹھانے والے بھارتیوں پر حملہ کیا جس کے بعد سے شہرکے حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور اِس دوران اب تک کئی افراد مارے گئے ہیں جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں بھارت میں جاری ظلم و ستم کے خلاف ہر ایک شخص اپنی آواز بلند کرنے پر مجبور ہوگیا ہے جن میں پاکستانی فنکار بھی شامل ہیں
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی ان پر ہونے والے تشدد اور مسجد کی بے حرمتی پر پاکستانی فنکاروں نے بھی شدید غم و غصے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارت کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا ہے
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے نئی دہلی میں مسلم کش فسادات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پاکستان میں کسی نے غیرمسلم شہریوں پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی یا کسی عبادت گاہ کی جانب بری نظر سے دیکھا تو نہایت سختی سے پیش آئیں گے ہماری اقلیتیں اس ملک کی برابر کی شہری ہیں
مجھے عمران خان کو ووٹ دینے پر فخر ہے غلط ثابت ہوا توعوام سے معافی مانگ لوں گا فرحان سعید
Is why I said what I said. Proud to have voted for you, and pray for you everyday . May you take Pakistan to the heights we only dreamt of. Amen @ImranKhanPTI https://t.co/hXaUhjlM9W
— Farhan Saeed (@farhan_saeed) February 26, 2020
اداکار فرحان سعید نے  وزیراعظم کو ٹویٹ کیا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے لکھا یہی وجہ ہے کہ میں نے آپ  کو ووٹ دینے پر فخر کا اظہار کیا تھا اور ہر روز آپ کے لیے دعا کرتا ہوں دعا ہے آپ پاکستان کو ان اونچائیوں پر لے کر جائیں جس کا ہم نے خواب دیکھا ہے آمین
"Beware! Whoever is cruel and hard on a non-Muslim minority, or curtails their rights, or burdens them with more than they can bear, or takes anything from them against their free will; I (Prophet Muhammad) will complain against the person on the Day of Judgment.” (Abu Dawud) https://t.co/DTvC9SOdkK
— Hamza Ali Abbasi (@iamhamzaabbasi) February 26, 2020
حمزہ علی عباسی نے بھی ٹوئٹ کیا اور اسمیں  غیر مسلموں پر ظلم اور ان کے حقوق غصب کرنے کے حوالے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کی
This is MY Pakistan’s leader!!! Say it loud and clear. Thank you @ImranKhanPTI 🇵🇰 https://t.co/jH1UHnM4yx
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) February 26, 2020
ماہرہ خان نے وزیراعظم کی اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کراتے ہوئے فخریہ انداز میں لکھا یہ میرا لیڈر  ماہرہ نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے لکھا یہ ہمارے پاکستان کے لیڈر ہیں میں اونچی اور صاف آواز میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں
ماہرہ خان کی ٹویٹ کا ایک بھارتی شخص نے انہیں جواب دیتے ہوئے لکھا ماہرہ خان میں آپ کا بھارتی مداح ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں آپ کی بات سے متفق ہوں آپ اس وقت کہاں تھیں جب غیر مسلم خواتین کو ہر سال زبردستی شادی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جب مندروں کی بے حرمتی کی جاتی ہے؟
You have all the right to disagree with me. And to answer your question- I am always there raising my voice, whether it is a minority atrocity or something else I feel strongly about. This isn’t abt India vs Pakistan. It’s humanity vs fascist politics. 🙏🏼 peace for both nations. https://t.co/IHPsp3y6ip
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) February 26, 2020
ماہرہ خان نے اس مداح کے سوالوں کا  جواب دیتے ہوئے لکھا آپ کو میری باتوں سے اختلاف کرنے کا پورا حق ہے اور آپ کے سوالوں کا جواب یہ ہے کہ میں نے ہمیشہ اقلیتوں کے لیے اور ان تمام موضوعات پر آواز اٹھائی ہے جس پر مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آواز اٹھانے کی ضرورت ہے یہ بھارت اور پاکستان کے بارے میں نہیں ہے بلکہ انسان بمقابلہ فاشسٹ سیاست  کے بارے میں ہے اس کے ساتھ ہی ماہرہ خان نے دونوں قوموں کے لیے امن کی خواہش کا اظہار کیا
Horrifying!
Hindutva terrorists!
So terrifying to see what is happening in India
Prayers for all minorities and all ppl in India fighting and protesting against these bigots https://t.co/4OGyTRiMFo— Mansha Pasha (@manshapasha) February 25, 2020
اداکارہ منشا پاشا نے دہلی فسادات کو خوفناک قرار دیتے ہوئے ہندو انتہا پسندوں  کو دہشتگرد قرار دیا اور لکھا انڈیا میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اسے دیکھ کر خوف محسوس ہوتا ہے
منشا پاشا نے اشوک نگر میں انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی جانے والی مسجد کی تصویر شیئر کی اور لکھا اس خوفناک حرکت کے بعد سیکولر انڈیا شعلوں میں جلے گا اس کے ساتھ ہیں اداکارہ نے بھارت میں احتجاج کرنے اور اپنے حقوق کے لیے لڑنے والے افراد اور اقلیتوں کے لیے دعا کی
Secular India is going up in flames with this horrible act https://t.co/M2EMXKmfxn
— Mansha Pasha (@manshapasha) February 25, 2020
اداکارہ منشا پاشا نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں اشوک نگر میں انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی جانے والی مسجد کی تصاویر شئیر کر کے لکھا کہ سیکولر بھارت اپنی ہی لگائی گئی آگ کے شعلوں میں جل رہا ہے
With more than 200mil muslims living under your flag how can the govt let this happen. Kudos to ones standing up & protecting their own despite having an extremist as their PM. Its time to raise voice for this unjust in India aswell. https://t.co/Fcg9S9MDxT
— Hareem Farooq (@FarooqHareem) February 25, 2020
اداکارہ حریم فاروق نے دہلی میں مسلمانوں پر تشدد کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے بھارتی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا آپ کے جھنڈے تلے تقریباً 200 ملین  مسلمان رہتے ہیں لہذا کس طرح بھارتی حکومت یہ سب ہونے دے رہی ہے وقت آگیا ہے بھارت میں ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کا
اداکار یاسر حسین نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پردہلی میں جاری فسادات اور ظلم و ستم پر پڑھی گئی نظم کی ویڈیو  شیئر کردی  اس ویڈیو میں شاعر علی زریون دہلی میں جاری فسادات اور وہاں کے لوگوں پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے ایک نظم پڑھے رہے ہیں
https://www.instagram.com/tv/B9CAQ1tD2wu/?igshid=zaramegsm8l6
دل کی دلی کو کس کی نظر لگ گئی؟  کون راون میرے شہر میں آگئے؟
رام کے نام پر کیسا آتنک ہے؟ گیروی آگ والے بدن کھا گئے
آج گاندھی کی نظریں نہیں اُٹھ رہیں آج نہرو کا چہرہ پریشان ہے
راکشس اپنی سرکار میں مست ہے لوگ دنگو ں کی شدت سے گھبرا گئے ہیں
مجھ سے سیتا نے سوگند کھا کر کہا یہ فسادی ہیں یہ رام والے نہیں
کتنے گھر اِن کے ہاتھوں کھڈل بن گئے کتنے پھول اِن کی دہشت سے گُھملا گئے
وہ زبانیں کہ جو آج خاموش ہیں مت یہ سمجھیں سُرکشت ہیں نِردوش ہیں
آج بولو نہ مگر مرو گے سب ہی پھر نہ کہنا شکنجے میں کیوں آگئے
لاٹھیاں کھانے والوں سلامت رہو گولیاں کھانے والوں سلامی تمہیں
تم نے اپنے لہو سے لکھ دیا کون ظالم ہے تم سب کو سمجھا گئے
دل کی دلی کو کس کی نظر لگ گئی؟ کون راون میرے شہر میں آگئے؟
یاسر حسین نے علی زریون کی اِس نظم کے کیپشن میں لکھا کہ ’دل کی دلی۔‘
اداکار نے خوبصورت نظم پڑھنے پر علی زریون کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے لکھا آج انڈیا میں جو حالات ہیں ،دہلی میں جو ہوا، انسانیت پر ہونے والے مظالم اور وہاں اور حالات کی خوبصورت عکاسی کی گی ہے اس نظم میں یاسر نے لکھا جیتے رہو زریون
جبکہ یاسر کی اس پوسٹ پر ہندوصارفین نے شدید رد عمل دیتے ہوئتطتنقید کا نشانہ بنایا جن کو پاکستانی صارفین نے بھی غنم و غصے سے آئینہ دکھایا










