لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی نظر بندی کا نوٹفکیشن معطل کردیا
عدالت نے تمام رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ،جسٹس طارق سلیم نے شیخ تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 3 ایم پی او کے تحت نظر بند اور گرفتار ہونے والے رہنماؤں کو الگ الگ کٹیگری میں رکھیں، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اگر ایک آدمی یہ کہتا ہے کہ میں رضاکارانہ طور ہر گرفتاری دیتا ہوں، جب وہ اپنی مرضی سے کہتے ہین کہ وہ اپنی رضاکارانہ طور ہر گرفتاری واپس لیتے ہین تو اس صورتحال میں کیا ہوگا، سرکاری وکیل نے عدالت نے 15 منٹ کا وقت مانگ لیا کہا کہ 15 منٹ دے دیں مین چیک کرلیتا ہوں کون ایم پی او کے تحت اور کس کیخلاف مقدمات درج ہین،
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ جیل بھرو تحریک گرفتاری دینے والے رہنماوں کو نظربند کردیا گیا۔نظربندیوں کےاحکامات غیر قانونی طور پر جاری کئے گئے۔لاہور ہائیکورٹ تحریک انصاف کے نظر بند ہونے والے رہنماوں اور کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے ۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتاریاں دی تھیں جس کے بعد پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو نظر بند کر دیاتھا ,سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عمران خان نے جیل بھرو تحریک معطل کرنے کا اعلان کیا تھا تحریکِ انصاف کی جیل بھرو تحریک 22 فروری کو لاہور سے شروع ہوئی تھی
تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جیل میں سہولیات دینے کا اعلان
تحریک انصاف کے رہنماء اور کارکن گرفتاری دیئے بغیر واپس روانہ
توشہ خانہ گرفتاری سے بچنے کے لیے جیل بھرو تحریک کا شوشہ چھوڑا گیا
گرفتار پی ٹی آئی رہنماوں کو دوسرے شہر منتقل کرنے کا فیصلہ
عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟
جیل بھرو تحریک،تحریک انصاف کا رہنما گرفتاری دینے کی بجائے بھاگ نکلا،ویڈیو
تحریک انصا ف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کیا گیا ہے جبکہ اسد عمر کو راجن پور ، محمد خان مدنی کو بہاولپور، ڈاکٹر مراد راس کو ڈی جی خان جیل منتقل کیا گیاہے ۔سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو بھکر جیل میں منتقل کیا گیا ہے لیہ جیل میں 24 کارکنان ، بھر میں 24 اور راجن پور جیل میں 25 کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے