کراچی :کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے مذاکرات ناکام ہوگئے،اطلاعات کے مطابق کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے ستائے شہریوں کے لئے بری خبرنے کراچی والوں کو اور پریشان کردیا ہے،؛ اطلاعات ہیں کہ الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے درمیان معاملات طئے نہیں پاسکے
کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایم ڈی سوئی گیس اور سیکریٹری پیٹرولیم کے کے الیکٹرک انتظامیہ سے ہونے والے مزاکرات ناکام ہوگئے، ایس ایس جی سی نے کے الیکٹرک کو گیس کی سپلائی کم کر دی۔
لوڈشیڈنگ جاری،شارٹ فال کم ہو کر 6 ہزار 85 میگاواٹ رہ گیا
کے الیکٹرک ایس ایس جی سی کے اربوں روپے کی نادہندہ ہوگئی، ایس ایس جی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 جون کو تازہ ادائیگیوں میں دوسری بار ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کیا ہے، 10 ارب کی حالیہ ادائیگیوں میں صرف دو روز میں 75 کروڑ کی ادائیگی ہوئی ہے۔ذرائع ایس ایس جی سی کے مطابق پیر سے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، پیر سے ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں مزید گیس کم کی جائے گی۔
کراچی میں بجلی کا تعطل برقرار، شہری 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ سے اذیت میں مبتلا
ادھرخرم دستگیر نے کہا ہے کہ انرجی سیکٹر میں 25 سال سے اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے توانائی کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے شمسی توانائی کے منصوبے لگائے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم سولر پاور پلانٹ کا بجلی ریٹ 17 سینٹ فی یونٹ تھا، پاکستان میں لارج اسکیل پر شمسی توانائی فائدہ مند ہے یا نہیں، یہ سوال بہت اہم ہے، 1200 میگاواٹ کا آر ایل این جی پر چلنے والے پلانٹ کو چلانے پر کام جاری ہے