گنگارام،جنرل ہسپتال اور سروسز ہسپتال لاہورمیں دل کے مریضوں کے علاج کا نظام برائے نام ، لوگ پوچھتے ہیں کیا یہ ہے تبدیلی
لاہور:گنگارام،جنرل ہسپتال اور سروسز ہسپتال لاہورمیں دل کے مریضوں کے علاج کا نظام برائے نام ، لوگ پوچھتے ہیں کیا یہ ہے تبدیلی، اطلاعات کے مطابق شہر کے تین بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں شعبہ کارڈیالوجی ہی موجود نہیں، حکومت سے بار بار استدعا کے باوجود سروسز اور جنرل ہسپتال میں امراض قلب کا علاج نہ مل سکا۔
“مسیحاوں کی نااہلی کا شکارہوگئی حاملہ خاتون ، نواز شریف ہسپتال کے ڈاکٹرز کی غفلت حاملہ خاتون کی جان لے گئی” لاک ہے
|
---|
بتانےوالوں نے تو سب کچھ بتا دیا ، اطلاعات کے مطابق گنگارام ہسپتال میں برائے نام وارڈ تو موجود لیکن اینجیوگرافی کی سہولت ناپید ہے، لیکن اس کے باوجود ڈھٹائی اس قدر بڑھ گئی ہےکہ امراض قلب پر توجہ نہیں اور منارہے ہیں ہم آج 29 ستمبر کو امراض قلب کا عالمی دن منایا جارہا ہے
“اشفاق گھروالوں کی طرف سے اینٹ لگنے سے جانبحق ہوا ، پولیس ، جھوٹ ! پولیس نے تشدد کرکے مارا، ورثا” لاک ہے
|
اشفاق گھروالوں کی طرف سے اینٹ لگنے سے جانبحق ہوا ، پولیس ، جھوٹ ! پولیس نے تشدد کرکے مارا، ورثا |
---|
جہاں تک تعلق ہے دو دوسرے ہسپتالوں کو تو وہ بھی امراض قلب کی سہولیات کی کمی میں گنگا رام سے کم نہیں ہیں ، جنرل ہسپتال اور سروسز ہسپتال میں متعدد بار استدعا کے باوجود حکومت نے کارڈیالوجی کے شعبے قائم نہیں کئے، جس سے دل کی بیماریوں کی تشخیص ہی ممکن نہیں ہے نہ ہی علاج فراہم کیا جاسکتا ہے،
جبکہ صورت حال اس قدر خراب ہوچکی ہےکہ لاہور کے ان تینوں بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں دل کی بیماریوں کا علاج میسر نہ ہونے کی وجہ سے ان ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، میڈیکل کالجز سے منسلک ان بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں شعبہ کارڈیالوجی اور کارڈیک سرجری کا نہ ہونا حیران کن ہے.
دوسری طرف پاکستان کے ممتاز طبی ماہرین کے مطابق امراض قلب سے شرح اموات دیگر تمام بیماریوں کے مقابلے میں زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود لاہور میں اب بھی تین بڑے ٹیچنگ ہسپتال امراض قلب کے علاج کی سہولت سے ہی محروم ہیں۔لیکن عوام پوچھتے ہیں کہ وہ وعدے ہی کیا جو وفا نہ ہوسکیں ،