نوجوان کرکٹرز ابوظہبی میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے پرعزم

0
23

سال 2016 میں شروع ہونے والی ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ اپنےآغاز سے ہی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین پلیٹ فارم بن کر ابھری ہے۔ ایمرجنگ اور سلور کٹیگری کی حیثیت سے اس لیگ کا حصہ بننے والے متعدد نوجوان کرکٹرز ایسے ہیں جو اپنی بہترین صلاحیتوں کی بدولت آج بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی ایک خاص پہچان رکھتے ہیں۔حسن علی، فخر زمان، شاداب خان اور حیدر علی بھی انہی کٹیگریز کے ذریعے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا حصہ بنے تھے جو آج بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کے کراچی میں کھیلے گئے 14 میچز میں بھی تمام اسکواڈز میں چندایسے نوجوان کرکٹرز شامل تھے جو پہلی مرتبہ اس لیگ میں شرکت کررہے تھے۔ ان کھلاڑیوں میں لاہور قلندر زکے احمد دانیال، پشاور زلمی کے محمد عمران، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے صائم ایوب، ملتان سلطانز کے صہیب اللہ اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے ذیشان ضمیر شامل ہیں۔

وکٹ کیپر بیٹسمین محمد حارث کو ابوظہبی لیگ کے لیے پہلی مرتبہ کراچی کنگز کا حصہ بنایا گیا ہے۔احمد دانیال نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 میں لاہور قلندرز کی نمائندگی سے قبل ابوظہبی میں ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کھیلتے ہوئے چار میچز میں 2 وکٹیں حاصل کی تھیں، جس میں کولن انگرام کو گولڈن ڈک پر آؤٹ کرنا بھی شامل تھا۔

سوات سے تعلق رکھنے والے پشاور زلمی کے نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عمران نے کراچی لیگ میں متاثرکن کارکردگی کامظاہرہ کیا تھا، جہاں انہوں نے 7.05کے اکانومی ریٹ کے ساتھ باؤلنگ کی تھی۔انہوں نے کراچی لیگ میں کُل 5 میچز میں 3 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کےاوپنر صائم ایوب نے بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں پہلی مرتبہ شرکت کی تھی۔نوجوان اوپنر نے ایونٹ کے 5 میچز میں 60 رنز بنائے تھے۔

ملتان سلطانز کے صہیب اللہ تاحال لیگ میں کوئی وکٹ نہیں حاصل کرپائے تاہم انہوں نے گزشتہ سال نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کی تھیں، جہاں انہوں نے 7.78کے اکانومی ریٹ کے ساتھ باؤلنگ کی تھی۔

قومی انڈر 19 کرکٹر ذیشان ضمیر ایچ بی ایل پی ایس ایل 6میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ ہیں تاہم وہ اب تک لیگ میں ایک بھی میچ نہیں کھیل سکے ہیں۔

احمد دانیال، لاہور قلندرز:

احمد دانیال کا کہنا ہے کہ وہ لاہور قلندرز کی منیجمنٹ کے مشکور ہیں جنہوں نے انہیں ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 میں انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا ، ٹی ٹونٹی کرکٹ کسی بھی باؤلر کے لیے ایک مشکل فارمیٹ ہوتی ہے لیکن اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کیا جائے تو آپ کی کامیابی کے امکانات روشن رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی لیگ کے دوران انہوں نے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی،گزشتہ ایک ماہ سے بھرپور ٹریننگ کررہے ہیں اور کوشش ہے کہ وہ ابوظہبی میں مزید بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔

محمد حارث، کراچی کنگز:

محمد حارث کا کہنا ہے کہ وہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 میں دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کی نمائندگی کے لیے بہت پرجوش ہیں، کراچی کنگز کے اسکواڈ میں نامور کرکٹرز شامل ہیں، جن کے ساتھ ٹریننگ کرنا اور ڈریسنگ روم شیئر یقیناََ ایک خواب کی مانند ہوتا ہے۔

محمد حارث نے کہا کہ اگر موقع ملتا ہے تو وہ اپنا نیچرل گیم کھیلنے کی کوشش کریں گے،وہ اپنی بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ پر بھرتوجہ دے رہے ہیں اور اس کے مثبت نتائج کے لیے بھی پرامید ہیں۔

محمد عمران،پشاور زلمی:

محمد عمران کا کہنا ہے کہ کراچی میں پہلی مرتبہ انہوں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شرکت کی تھی، ٹیم منیجمنٹ نے ان پر بھروسہ کرکےانہیں میچ کے دوران مختلف اوقات پر باؤلنگ کرنے کے لیے گیندتھمائی اور ہر مرتبہ رنز روکنا اور اچھی باؤلنگ کرنا ہی ان کی توجہ کا مرکز رہا۔

انہوں نے کہا کہ ابوظہبی لیگ ان کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا، جس سے نمٹنے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کریں ،وہ یہاں سینئرز سے سیکھنے کا بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

صائم ایوب، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز:

صائم ایوب کا کہنا ہے کہ گلیڈی ایٹرز کے لیے اننگزکا آغاز کرنا ان کے لیے بہت پرجوش لمحہ تھا، ٹورنامنٹ کے آغاز میں یہ ایک چیلنج تھا مگر پھر ٹیم منیجمنٹ نے نہ صرف ان کی حوصلہ افزائی کی بلکہ انہیں بھرپور اعتماد بھی دیا۔

انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈین اسٹار کرس گیل اور جنوبی افریقی کرکٹر فاف ڈوپلیسی کے ہمراہ ان کا سفر بہت شاندار رہا، عثمان خان کے ہمراہ بیٹنگ پارٹنرشپ کو انہوں نے خوب انجوائے کیا، جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں واحد جیت کا سبب بھی بنی۔

صہیب اللہ، ملتان سلطانز:

صہیب اللہ کا کہنا ہے کہ سیزن کے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کی جانب سے میدان میں اترنا ان کے لیے ان کے لیے اہم موقع تھا، انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی ورلڈ کلاس بیٹنگ لائن اپ کے خلاف باؤلنگ کے چیلنج کو بہت انجوائے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان سلطانز کی ٹیم ابوظہبی لیگ میں کم بیک کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، بحثیت اوپنر باؤلر ٹی ٹونٹی کرکٹ میں باؤلنگ کرنا آسان نہیں مگر وہ ہمیشہ ایسے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

ذیشان ضمیر، اسلام آباد یونائیٹڈ:

ذیشان ضمیر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ بننا ان کے لیے بڑے فخر کی بات ہے، کراچی میں سینئر باؤلرز کے ساتھ وقت گزارنا ایک خوشگوار تجربہ تھا، قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے دورہ بنگلہ دیش کے التواء کے بعد انہوں نے گزشتہ ماہ بھرپور پریکٹس کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں فاسٹ باؤلنگ کرنا پسند ہے ، اگر ابوظہبی میں موقع ملا تووہ بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

Leave a reply