نور مقدم قتل کیس ،سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ،کب سنایا جائے گا؟

0
90

نور مقدم قتل کیس ،سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ،کب سنایا جائے گا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے

نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل چار ماہ بعد مکمل ،ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو 24 فروری کو سنایا جائے گا ملزمان کے وکلا اور پراسیکوشن کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا بیس جولائی 2021 کو نورمقدم کو اسلام آباد میں قتل کیا گیا تھا

نور مقدم قتل کیس میںمدعی مقدمہ کے وکلاء شاہ خاور،نثار اصغر اور بابر حیات سمور نے دلائل مکمل کر لیے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کی استدعا کی

مدعی کے وکیل نثار اصغر کاعدالت کے سامنے حتمی دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تھراپی ورکس کے مالک نے 342 کے بیان میں آن اوتھ بیان کیوں نہ دیا زخمی امجد نے شکایت کی 6 نومبر کو اسی عدالت نے مسترد کرنیکا فیصلہ سنایا ، شوکت علی مقدم کو 10 بج کر 4 منٹ پر آگاہ کیا جا رہا تھا اور 8 بج کر 49 منٹ پر پمز اسپتال میں آرٹی اے لکھوا رہے تھے، امجد زخمی ہونے سے پہلے پرائیوٹ اسپتال گئے، اسپتال والوں نے کہا ہم میڈیکل نہیں کرتے، مدعی کا دباؤ ہوتا تو اس گھر کو باہر سے کنڈی لگا دیتے لوگ آرہے ہیں جا رہے ہیں ہمیں تو نام بھی نہیں پتہ ملزمان کے وکیل کے دلائل تھے کہ ذاکر جعفر ،عصمت کی حد تک ثبوت نہیں والدین خود مانتے ہیں کراچی سے آئے تین دفعہ تھانے گئے پولیس کو لائسنس دیا اورپھر پولیس نے انہیں چھوڑ دیا وقوعہ عید کے دن ہوا وہ بھی عید الاضحی جس میں تین چھٹیاں ہوتی ہیں شوکت مقدم عید کی وجہ سے 22 جولائی کو آدھے گھنٹے کے لیے تھانے آیا سی ڈی آر اور ڈی وی آر وکلا کے پاس تھی

مدعی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ثابت کر دیں مدعی دس بجے سے پہلے جائے وقوعہ پر تھا شوکت مقدم 11 بج کر45 منٹ پرجائے وقوع پہنچا شوکت مقدم کا بیان ہے قتل کے حوالے سے 10 بجے آگاہ کیا گیا 11 بج کر 45 منٹ پر پولیس نے بیان لکھا کانسٹیبل اقصی کہتی ہیں دس سوا دس بجے جائے وقوعہ پہنچ گئی تھیں جبکہ کرائم سین انچارج کہتا ہے 10 بج کر 30 منٹ پر جائے وقوع پہنچ گیا تھا 10بجے سے پہلے صرف پولیس اہلکار بشارت رحمان جائے وقوع پہنچا،تفتیشی افسرکہتا ہے9 بج کر 45 منٹ سے 10 بجے کے درمیان اطلاع ملی ، تھراپی ورکس کے ملازمین جائے وقوع پر تھے، ملازمین نے تھراپی ورکس کے چیف ایگزیکٹیو طاہرظہور کوقتل کا بتایا ملازمین جائے وقوع پر تھے اور تھانہ ڈیڑھ کلو میٹر دور تھا سب تھانے میں بیٹھ کر کیا گیا ہوتوایف آئی آر میں مختلف تحریریں نہیں ہونی چاہیے

دوران سماعت مدعی مقدمہ کے وکیل شاہ خاور کے دلائل ختم ہونے پر پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے حتمی دلائل کا آغاز کیا،پراسیکیوٹر راناحسن نے کہا کہ ڈی وی آر میں سب کچھ نظر آرہا ہے کہ کون پہلے آیا اورکون بعد میں، نکل گلووز پر نورمقدم کا خون لگا ہوا ہے ، ثابت ہوتاہے نورمقدم کو قتل سے قبل ٹارچر کیا گیا پنجاب فرانزک لیب نےڈی وی آر منظور کی کہ ایڈیٹنگ نہیں ہوئی نورمقدم نے جب چھلانگ ماری تو وہ ٹھیک سے چل نہیں پارہی تھی یہ کہتے ہیں کہ ہاتھ میں موجود موبائل فون کی وضاحت نہیں دی ڈی وی آر میں نظر آنے والے افراد خود کہہ رہے ہیں ہم موجود تھے جس پر وکیل اسد جمال نے کہا کہ سپریم کورٹ 2 فیصلوں میں ایک ہی بات کہہ چکی ہے پراسیکیوشن کا کیس تھا ملزمان کی آپس میں گفتگو ہو رہی ہے سپریم کورٹ نے کال ڈیٹا ریکارڈ کومسترد کر دیا یہ کہتے ہیں ایس پی دفتر سے ڈیٹا جنریٹ ہوا کس رول کی بنیاد پر یہ بات کہہ رہے ہیں ہمارے خلاف چارج فریم کیا گیا کہ ہم ملزمان کے ساتھ رابطہ میں تھے اب ثابت کریں کہ قتل سےمتعلق والدین کو معلوم تھا سیکشن 94 کال ڈیٹا سمن کے لیے رکھا گیا ، ایس پی کے پاس ڈیٹا موجود ہے تو سیکشن 94 ختم کر دیں، کال ڈیٹاتھرڈ پارٹی نے جنریٹ کیا اس پر فیصلہ کیسے دیا جا سکتا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ پرائیویسی سے متعلق بے نظیر بھٹو کا کیس سپریم کورٹ میں آیا تھا فون ٹیپنگ کا معاملہ تھا آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے ڈیٹا ریکارڈ حاصل کرنا ہے توپراپر چینل کے ذریعے حاصل کرنا چاہیے اسد جمال نے استدعا کی کہ ہمیں شک کا فائدہ ملنا چاہیے شوکت مقدم قابل عزت لیکن وہ خود فریق ہیں ، کمرہ عدالت میں کوئی فرشتہ نہیں انسان ہیں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس کاچار ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا،نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے دوران سماعت عدالت پیشی کے دوران مختلف بہانے بنائے اور خود کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی، ظاہر جعفر کا میڈیکل کروانے کی بھی درخواست دی گئی تھی جس کو عدالت نے مسترد کر دیا تھا

کیس کی سماعت کے بعد نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کی تفتیش اور عدالتی کارروائی سے مطمئن ہیں

@MumtaazAwan

واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو قتل کر دیا گیا تھا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا نور مقدم کا قاتل ملزم ظاہر جعفر اسکے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں امریکی سفارتخانے نے نور کے قاتل سے بات کی ہے

نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری

نور مقدم کیس، فنڈ ریزنگ اور مبشر لقمان کے انکشاف، بیٹا اور بیٹی نے نوازشریف کو ڈبودیا تاریخی رسوائی، شلپا شیٹھی، فحش فلمیں اور اصل کہانی؟

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

مبشرلقمان آپ نے قوم کی مظلوم مقتولہ بیٹی کےلیےآوازبلند کی:ڈرنا نہیں: ہم تمہارے ساتھ ہیں:ٹاپ ٹویٹرٹرینڈ 

:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا

پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نورمقدم قتل ، نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس، ملزمان کے نفسیاتی ٹیسٹ کی آئی رپورٹ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ریمانڈ میں توسیع

نور مقدم قتل کیس، ایک اور ملزم نے ضمانت کے لئے رجوع کر لیا

نور مقدم قتل کیس،ظاہر جعفر ہاوس کے تین ملازمین کے وکلا کے حتمی دلائل مکمل

نور مقدم قتل کیس،کل فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان

Leave a reply