مزید دیکھیں

مقبول

ایاز امیر کے بیٹے نے کیا بہو کو قتل، ٹویٹر پر صارفین نور مقدم کیس کو یاد کرنے لگے

ایاز امیر کے بیٹے نے کیا بہو کو قتل، ٹویٹر پر صارفین نور مقدم کیس کو یاد کرنے لگے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق رکن قومی اسمبلی، ایاز امیر کے بیٹے نے اپنی اہلیہ کو قتل کیا ہے

واقعہ کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نور مقدم قتل کیس کو یاد کرنے لگے، صارفین کا کہنا ہے کہ اگر نور مقدم قتل کیس میں ملزمان کو سزائیں ہو جاتیں تو یہ واقعہ نہ ہوتا

اینکر، و صحافی عفیفہ راؤ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ صحافی ایاز امیر کے بیٹے37 سالہ شاہنواز نے اپنی اہلیہ 37 سالہ سارہ کو قتل کر دیا نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو آج ایک اور خاتون جان سے نہ جاتی..

سعد چیمہ کہتے ہیں کہ نور مقدم کے بعد ایک اور امیر زادے کی اولاد نے اسلام آباد میں اپنی بیوی کو ڈمبل لگا کر قتل کردیا ۔ایک عورت کی ان امیر زادوں کے پاس کوئی اہمیت نہیں ۔

https://twitter.com/SaeedAChanna/status/1573220838358253571

احمد نورانی کہتے ہیں کہ یہ خبر دینے پر آپ کو خراج تحسین مگر کیا پاکستانی میڈیا ایک اور عورت کے دردناک قتل کی اس خبر کی کووریج نور مقدم قتل کیس کی کووریج کی طرح کر سکے گا؟

عباس کہتے ہیں کہ میڈیا پرسنز توجہ فرمائیں ایاز امیر کی بہو بھی نور مقدم کی طرح کسی کی بیٹی تھی۔

دوسری جانب چک شہزاد پولیس نے ایاز امیر کے صاحبزادے شاہ نواز امیر کو حراست میں لے لیا۔شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو

انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز

مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے

نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan