ایاز امیر کے بیٹے نے کیا بہو کو قتل، ٹویٹر پر صارفین نور مقدم کیس کو یاد کرنے لگے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق رکن قومی اسمبلی، ایاز امیر کے بیٹے نے اپنی اہلیہ کو قتل کیا ہے
واقعہ کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نور مقدم قتل کیس کو یاد کرنے لگے، صارفین کا کہنا ہے کہ اگر نور مقدم قتل کیس میں ملزمان کو سزائیں ہو جاتیں تو یہ واقعہ نہ ہوتا
اینکر، و صحافی عفیفہ راؤ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ صحافی ایاز امیر کے بیٹے37 سالہ شاہنواز نے اپنی اہلیہ 37 سالہ سارہ کو قتل کر دیا نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو آج ایک اور خاتون جان سے نہ جاتی..
#Islamabad: Senior Journalist #AyazAmir daughter in law killed in Chak Shehzad
صحافی ایاز امیر کے بیٹے37 سالہ شاہنواز نے اپنی اہلیہ 37 سالہ سارہ کو قتل کر دیا
نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو آج ایک اور خاتون جان سے نہ جاتی..— Afeefa Rao (@afeefarao) September 23, 2022
سعد چیمہ کہتے ہیں کہ نور مقدم کے بعد ایک اور امیر زادے کی اولاد نے اسلام آباد میں اپنی بیوی کو ڈمبل لگا کر قتل کردیا ۔ایک عورت کی ان امیر زادوں کے پاس کوئی اہمیت نہیں ۔
https://twitter.com/SaeedAChanna/status/1573220838358253571
احمد نورانی کہتے ہیں کہ یہ خبر دینے پر آپ کو خراج تحسین مگر کیا پاکستانی میڈیا ایک اور عورت کے دردناک قتل کی اس خبر کی کووریج نور مقدم قتل کیس کی کووریج کی طرح کر سکے گا؟
یہ خبر دینے پر آپ کو خراج تحسین مگر کیا پاکستانی میڈیا ایک اور عورت کے دردناک قتل کی اس خبر کی کووریج نور مقدم قتل کیس کی کووریج کی طرح کر سکے گا؟ https://t.co/POKmnkC2LD
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) September 23, 2022
عباس کہتے ہیں کہ میڈیا پرسنز توجہ فرمائیں ایاز امیر کی بہو بھی نور مقدم کی طرح کسی کی بیٹی تھی۔
دوسری جانب چک شہزاد پولیس نے ایاز امیر کے صاحبزادے شاہ نواز امیر کو حراست میں لے لیا۔شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی
جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے
آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو
انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز
مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے
نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل