نور مقدم قتل کیس،کل فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان

0
36

نور مقدم قتل کیس،کل فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نور مقدم قتل کیس کی مقامی عدالت میں سماعت ہوئی

تھراپی ورکس کے 5 ملزمان دلیپ کمار، وامق ریاض،ثمر عباس،عبد الحق اور امجد محمود کے وکیل شہزاد قریشی نے دلائل دئیے وکیل شہزاد قریشی سے جج نے استفسار کیا کہ یہ لوگ جائے وقوعہ پر کس وقت پہنچے تھے۔ جج کو وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 کے قریب جائے وقوعہ پر پہنچنے تھے اور ڈی وی آر کے اندر پورا واقعہ موجود ہے اور جائے وقوعہ پر کسی نے بھی شواہد کو مٹانے کی کوشش نہیں کی ،شہزاد قریشی نے عدالت کو بتایا کہ ڈی وی آر کھلنے کے بعد ثابت ہو گیا کہ میرے ملزمان نے مرکزی ملزم کو وہاں سے گرفتار کیا اور عدالت سے استدعا ہے کہ یہ پانچوں ملزمان بےگناہ ہیں،ان کو بری کیا جائے

تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور کے وکیل اکرم قریشی نے بھی حتمی دلائل دئیے اور بتایا کہ میرے موکل پر الزام لگایا گیا کہ طاہر ظہور کو ذاکر اور عصمت مقدم نے فون کیا، طاہر ظہور کے متعلق کہا گیا کہ ان کو ہدایت دی جاتی رہیں تاہم اب پراسیکیوشن نے ثابت کرنا ہے کون سی ہدایات دی جاتی رہیں، سی ڈی آر کےعلاوہ ریکارڈ پر کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔

وکیل اکرم قریشی نے عطا ربانی کی عدالت میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں بتایا گیا کہ سی ڈی آر بغیر ٹرانسکرپٹ کے بطور شواہد استعمال نہیں کیا جاسکتا انھوں نے مزید دلائل دئیے کہ تھراپی ورکس ہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی،پولیس افسران کو واقعہ کی اطلاع 8:40 پر پہنچ چکی تھی اور اگر پولیس نےجائے وقوعہ پرپہنچ کربھی ایف آئی آر درج نہیں کی تو 174 کا پرچہ تو پولیس پر بنتا ہے

وکیل اکرم قریشی نے مزید دلائل دئیے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے پولیس افسران کی تمام تفتیش مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہوچکی تھی، جس طرح سب کچھ گول مال نظر آتا ہے،سمجھ نہیں آتی کہ پولیس نےکیسی تفتیش کی ہے،پولیس اسٹیشن میں بیٹھ کرپولیس نے ساری کاروائی کی ہے اور مقدمے کی دو مختلف تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ کہانی بنائی گئی ہے، پولیس افسران نے تفتیش کے دوران غیر ذمہ دار ی کا مظاہرہ کیا۔

عصمت آدم جی کے وکیل اسد جمال نے بھی عدالت میں دلائل دئیے۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کوچھپایا گیا کہ پولیس کو واقعہ کی اطلاع کہاں سے ملی، جو عینی شاہدین تھے انہیں بطورعینی شاہد ہی عدالت میں پیش کیا جاتا، ہمارے کیسز میں ایسا ہی ہوتا ہے کہ پولیس ایک سرے سے دوسرے سرے تک نہیں پہنچ پاتی اور قتل کے وقت کے حوالے سے بھی پراسیکیوشن نے بھی کنجوسی سے کام لیا

وکیل اسد جمال نے مزید کہا کہ پراسیکیوشن نے کہا تھا کہ قتل رات کو ہوا لیکن کوئی ٹائم لائن پیش نہیں کی گئی،ٹائم لائن قائم کیےبغیر کیس قائم نہیں کیا جاسکتا، موت کا وقت ایف آئی آر میں درج نہیں اور نہ ہی گواہان کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ کب واقعہ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اس کیس میں پراسیکیوشن کنفیوژن کا شکار نظر آتی ہے،4 گھنٹے کا گھپلا ہے جو پولیس کی تفتیش کی جانب سے بنایا گیا،کیس میں کوئی ایسا فقرہ نہیں کہا گیا جس میں کیس ہمارے ساتھ جوڑا جا سکے ہم پر الزام ہے کہ ہم نے قتل کی اطلاع پولیس کو نہیں دی، ہم پر ثبوتوں کو جائے وقوعہ سے ہٹانے کا الزام لگایا گیا تاہم کرائم سین انچارج یہ کہ سکتا تھا کہ ثبوتوں کو مٹانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا، مقتولہ نورمقدم کے موبائل یا واٹس ایپ کا ڈیٹا بھی نہیں لیا گیا

نور مقدم کیس میں ملزمان کے وکلاء کے حتمی دلائل مکمل ہو گئے مدعی شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے حتمی دلائل کا آغاز کر دیا ،شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے حتمی دلائل دیتے ہوئے جائے وقوعہ پر ڈرگ پارٹی کے معاملے کو خیالی کہانی قرار دے دیا، اور کہا کہ جب نور مقدم گھر داخل ہوئیں تو ان کے پاس ہینڈ بیگ کے علاوہ کوئی سامان نہیں تھا ،نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ شوکت مقدم کے وکیل شاہ کے دلائل آج مکمل نا ہو سکے کل صبح ساڈھے نو بجے بھی دلائل جاری رکھیں گے کل نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ ہو جائے گا

قبل ازیں  اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ کرنے 4 ہفتے میں کرنے کا حکم دے دیا ،ٹرائل کورٹ کے جج نے نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل مکمل کرنے کیلئے مزید وقت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھا ٹرائل کورٹ کے جج عطاربانی کے خط پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید 4 ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے سیشن کورٹ کو4 ہفتے میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی ہے

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2 ماہ میں نورمقدم قتل کیس کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، دو ماہ مکمل ہونے پر عدالت کو خط لکھا گیا تھا

@MumtaazAwan

واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا نور مقدم کا قاتل ملزم ظاہر جعفر اسکے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں امریکی سفارتخانے نے نور کے قاتل سے بات کی ہے

نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری

نور مقدم کیس، فنڈ ریزنگ اور مبشر لقمان کے انکشاف، بیٹا اور بیٹی نے نوازشریف کو ڈبودیا تاریخی رسوائی، شلپا شیٹھی، فحش فلمیں اور اصل کہانی؟

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

مبشرلقمان آپ نے قوم کی مظلوم مقتولہ بیٹی کےلیےآوازبلند کی:ڈرنا نہیں: ہم تمہارے ساتھ ہیں:ٹاپ ٹویٹرٹرینڈ 

:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا

پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نورمقدم قتل ، نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس، ملزمان کے نفسیاتی ٹیسٹ کی آئی رپورٹ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ریمانڈ میں توسیع

نور مقدم قتل کیس، ایک اور ملزم نے ضمانت کے لئے رجوع کر لیا

نور مقدم قتل کیس،ظاہر جعفر ہاوس کے تین ملازمین کے وکلا کے حتمی دلائل مکمل

Leave a reply