نور ولی محسود کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

0
64
noor wali

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سرغنہ نور ولی محسود کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا ہے

ذرائع کے مطابق متعلقہ حکام نے نور ولی اور غٹ حاجی کی خفیہ آڈیو لیک کا فارنزک کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور فارنزک رپورٹ کے بعد نور ولی اور غٹ حاجی کے خلاف ملک کے اندر اور باہر سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، نور ولی کی افغانستان میں موجودگی اور پاکستان میں براہِ راست دہشت گردی کروانے پر افغان حکومت سے احتجاج اور دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف مسلسل دہشت گردی اور سنگین جرائم کرنے پر پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نور ولی کی خفیہ کال منظرِ عام پر آئی تھی جس میں خارجی نور ولی محسود دہشتگرد کو ہدایات دے رہا ہے کہ کس طرح پاکستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا ہے اور ٹی ٹی پی کا نام بھی ظاہر نہیں ہونے دینا ،خارجی نور ولی محسود نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بگاڑنے کے دو طریقے ہیں، پہلا طریقہ یہ ہے کہ سرکاری سکول یا ہسپتال کو دھماکے سے اڑایا جائے اورذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا جائے کہ اگر سیکیورٹی فورسز ہمارے گھر مسمار کر رہی ہیں تو ہم بھی سکول، ہسپتال اور سرکاری املاک کو مسمار کریں گے، پھر ایک دو سکول یا ہسپتالوں کو دھماکے سے اڑا دو لیکن ذمہ داری نہ قبول کی جائے، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پولیس اور فوجیوں کے گھروں کو مسمار کیا جائے،ان دونوں طریقوں میں سے جو اچھا لگے اُس پر عمل کر لو تاکہ زیادہ فائدہ ہو۔

بنوں واقعہ،تحقیقات کر کے ذمہ داران کو سز ا دی جائیگی،بیرسٹر سیف

بنوں حملہ،ایک اور دہشت گرد کی شناخت،افغان شہری نکلا

دہشت گرد عثمان اللہ عرف کامران کا تعلق افغانستان کے صوبہ لوگر سے تھا۔

 بنوں میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے،

بونیر،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،دہشتگردوں کا سرغنہ جہنم واصل،دو جوان شہید

ڈی آئی خان، سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 8 دہشتگرد جہنم واصل

ڈی آئی خان ،دھماکے میں دو جوان شہید،پنجگور،ایک دہشتگرد جہنم واصل

شمالی وزیرستان، دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،کمانڈر سمیت 8 جہنم واصل

شمالی وزیرستان ، چوکی پر حملہ، لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

بنوں،امن مارچ کو انتشاری ٹولے نے پرتشدد بنایا،عوام شرپسندوں سے رہیں ہوشیار

بنوں واقعہ پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان

Leave a reply