مبشر لقمان کی دہائی، ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔جنرل فیض بے نقاب،وائٹ پیپر،خطرے کی گھنٹیاں

0
47

لاہور:پی ڈی ایم کی حکومت کیوں آئی ، عمران خان کی حکومت کیوں ختم ہوئی ، ان سوالات کے جوابات سب کومعلوم ہونے چاہیں، عمران خان نے جب حکومت کی تو اس وقت ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پرلے گیا،عوام الناس تو تنگ تھے ہی ساتھ پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی عمران خان کی پالیسیوں سے نالاں تھے اور وہ ناخوش بھی تھے

اس حوالےسے سنیئرصحافی مبشرلقمان کہتے ہیں کہ عمران خان حکومت کی طرف سے معاشی تباہی میں جنرل ریٹائرڈ کا بھی کردار ہے اس شخص کا بھی احتساب ہونا چاہیے، ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نے ادارے تباہ کردیئے تھے ،اپنے مخالفین کو کھڈے لائن لگانے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی اور یہ کہ اس سارے منصوبے کو انجام تک پہنچانے کےلیے جنرل فیض حمید کردار ادا کررہے تھے، ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ ان حالات نے پی ڈی ایم کی شکل میں ایک سیاسی جماعتوں کا اتحاد بنایا اورپھریہی اتحاد اقتدار میں آگیا ، ان کا کہنا تھاکہ اس ملک کی تباہی میں سب کا برابر کا کردار ہے، اسفند ولی یار سمیت دیگرکئی سیاستدانوں کے اپنے بچے تو یورپ میں ہیں ان کو کیا پرواہ ہے ،ان کے بچے باہر ہیں ، جیسے مونس الٰہی باہر ہے ،

ان کا کہنا تھاکہ پہلے سائفرکا ڈرامہ چلایا گیا اورپھرخود ہی کہہ دیا کہ امریکی سازش نہیں تھی ،

 

ان کا کہنا تھاکہ یورپ کی منڈیوں میں ایکسپورٹ میں کمی آگئی ہے جو دوسال پہلے بہت بڑھ گئی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ بنگلا دیش اور بھارت کو آڈڑ بہت کم ملے تو پاکستان کو موقع مل گیا

ان کا کہنا تھا کہ اب امپورٹڈ حکومت نے وزیروں کی فوج بھرتی کررکھی ہے ، غیرملکی تعلیمی اداروں میں پاکستانی طالب علم پریشان ہیں، بچوں کی تعلیم متاثرہوتی ہے ،ہمارے مسائل ہمارے بچوں کے گلے پڑ گئے ان کے تعلیمی اخراجات پورے کرنے مشکل ہوگئے ہیں ، اب لوگوں نے ہنڈی اور حوالا کا سہارا لینا شروع کردیئے ہیں ،

زرمبادلہ ذخائر بہت کم ہیں ، اور جو ہیں اگرسعودی عرب اور عرب امارات نے واپس مانگ لیے توپھرہمارے پاس کیا بچے گا ، اب کہہ رہے ہیں کہ امریکہ میں پی آئی اے کا ہوٹل بیچ کر معیشت کو سہارا دینے کی کوشش کریں گے ، ان کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت کی توجہ ہیلی کاپٹر پر ہے ،عمران خان پنجاب اور کے پی حکومت کے ہیلی کاپٹراستعمال کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا ہمارے زرمبادلہ کے ذخائرکم ہوگئے ہٰیں ،ان کا کہنا تھا کہ 6 ملین ڈالرز میں امریکہ میں پاکستان کا قیمتی اثاثہ بیچنے کا پروگرام ہے

 

ان کا کہنا تھا کہ گورنر،وزیراعظم اور دیگر بیوروکریسی بڑے بڑے محلات میں رہتے ہیں ، ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف اگر کچھ پیسے دے دیں تو کب تک وہ کام آئے گا، ادویات کےلیے پیسے نہیں مگرہوٹلوں پر کھانا کھانے چاتےہیں تو بڑے بڑے مشروب اور بہترین چیزیں کھاتے ہیں

ہنڈا جیسی کمپنی پاکستان میں سروسز بند کررہی ہیں ، ان کا کہنا تھا یہ کمپنیاں پاکستان میں مہنگی گاڑیاں بناکرسرمایہ باہر لے گئیں ،ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں گاڑیوں پر پابندی لگا دیں کہ جس گاڑی پر دو یا تین سے کم مسافر ہوں تو ان کو بند کردیں ،

انہوں نے کہاک عارف علوی دانتوں کا کیڑا تو نکال سکتا ہے ،اس پر کروڑوں روپے خرچ ہورہےہیں، زمان پارک کی بات کرتے ہوئے کہٰتےہیں کہ اب وہاں بڑی سیکورٹی لگا دی ہے ، فائراس کو لگا نہٰیں اور جھوٹ بول رہا ہے ، ایسے تو عوام قریب آئے گی ، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانے کےلیے سخت فیصلےکرنےہوں گے ، سترکی دہائی میں پاکستان چین کو قرض دیتا تھا اب یہ حال ہیں کہ ہم چین کے سامنے ہاتھ پھیلائے ہیں ، تمام سرکاری افسران کا علاج سرکاری ہسپتال میں ہونا چاہیے ، ان کے بچے سرکاری سکولوں میں پڑھیں گےتو سکول بہتر ہوں‌گے

Leave a reply