این آر او نہیں دوں گا..اور عمران خان نے ایسا این آر او دیا کہ اپوزیشن مٹھائیاں تقسیم کرنے لگی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کرتے ہوئے اسے مسترد کیا تا ہم اب آرڈیننس کی تفصیل سامنے آنے پر اپوزیشن جماعتوں نے اندرون خانہ مٹھائیاں بانٹنا شروع کر دی ہیں،نیب ترمیمی آرڈیننس نافذ ہو چکا اب بڑے بڑے کرپشن کیسز نیب اور احتساب عدالتوں سے دیگر اداروں اور اور کورٹس کو منتقل ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب آرڈیننس سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب، اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ان کے بیٹے حمزہ شہباز، سینئر لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علیم خان، سبطیین خان سمیت متعدد افراد کو فائدہ حاصل ہو گا.
حریم شاہ باز نہ آئی، وفاقی وزیر کی ویڈیو لیک کرکے شرمناک الزامات عائد کر دیئے
شیخ رشید کی ویڈیو لیک، حریم شاہ پھر میدان میں آ گئی؟ کیا کہا؟
عمران خان کی ویڈیو لیک کر دوں گی، حریم شاہ کی نئی ٹویٹ کے بعد کھلبلی مچ گئی
میرا پیچھا چھوڑ دیں، حریم شاہ کس کی منتیں کرنے لگ گئی؟ سب حیران رہ گئے
گزشتہ روز نیب کے آرڈیننس پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دستخط کر دیئے تھے جس کے بعد اسے وفاقی وزارت قانون کو بھیج دیا گیا تھا جس کا آج نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے سابق صدر آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان عباسی، یوسف رضاگیلانی مستفید ہو سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس بھی ترمیمی آرڈیننس کے باعث غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، احد خان چیمہ، وسیم اجمل سمیت اہم بیورو کریٹس بھی مستفید ہوں گے۔
ن لیگ، پیپلز پارٹی کے بعد ایک اور اپوزیشن جماعت نے نیب آرڈیننس کی مخالفت کر دی
نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے اگلے روز سپریم کورٹ میں چیلنج
نیب ترمیمی آرڈیننس، وزیراعظم کس کو این آر او دینا چاہتے ہیں؟ مریم اورنگزیب کا انکشاف
نیب ترمیمی آرڈیننس کیوں لایا گیا؟ سعید غنی نے لگایا وزیراعظم پر سنگین الزام
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے نیب آرڈیننس سے متروکہ وقف املاک بورڈ انوسٹمنٹ کیس میں آصف ہاشمی کے بھی مستفید ہونے کا امکان پیدا ہو گیا، آشیانہ اقبال، صاف پانی کرپشن کیس، پیراگون ریفرنس، پارک ویو سوسائٹی اور چنیوٹ کرپشن کیسز بھی منتقل ہونے کا امکان ہے۔ لاہور پارکنگ کمپنی، لاہور ویسٹ مینجمنٹ، راولپنڈی ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کے کیسز بھی منتقل ہونے کا امکان ہے، 56 کمپنیوں میں کرپشن کے کیسز بھی منتقل ہو جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق 2 ارب پان پتی کے کیسز سمیت 60 سے زائد ریفرنسز منتقل ہونے کا امکان ہے، کیسز نیب اور احتساب عدالتوں سے ایف آئی اے، کسٹمز، ایکسائز اور اینٹی سمگلنگ کورٹس کو منتقل ہوں گے۔ تمام سیاسی رہنماؤں کے خلاف نیب مقدمات بد نیتی کو بنیاد بنا کر بنائے گئے تھے تاہم جن مقدمات میں کرپشن کا عنصر ثبوت کے ساتھ موجود ہوگا وہ بدستور قائم رہیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب مقدمات میں ٹرائل کورٹ سے سزا پانے والے اعلیٰ عدالتوں میں ریلیف کےلیے اپیل کر سکیں گے۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس آرٹیکل 25 کےخلاف ہے، آرڈیننس وزرا،سرکاری افسران کی کرپشن کو تحفظ دینے کی کوشش ہے، آرٹیکل 25 کےمطابق تمام شہری قانون کی نظرمیں برابرہیں،
درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نیب ترمیمی آرڈیننس فوری معطل کرنے کاحکم دے،درخواست میں وفاق ،چیئرمین نیب،وزارت قانون اوردیگرکو فریق بنایا گیا ہے.
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے بعد اب نیا قانون نافذ العمل ہوگیا۔ صدر مملکت نے وفاقی حکومت کی سفارش پر نیب کے نئے قوانین پر دستخط کیے، آرڈیننس کے تحت اب قومی احتساب بیورو کو 50 کروڑ سے زائد کرپشن اور اسکینڈل پر ہی کارروائی کی اجازت ہوگی۔
سہولتیں کون سی ہیں جو لے لیں گے، آصف زرداری کا شکوہ
سابق صدر آصف زرداری کے آٹھ بے نامی جائیدادیں ضبط
بچوں کا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں تو یہ کام لازمی کریں، وزیراعظم کا قوم کو پیغام
مجوزہ آرڈیننس کے مطابق نیب محکمانہ نقائص پرسرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا،ان ملازمین کےخلاف کارروائی ہوگی جن کےخلاف نقائص سے فائد اٹھانے کے شواہد ہوں،سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا،سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی،نیب تحقیقات 3 ماہ میں مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا،نیب 50 کروڑ روپےسے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا،ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج ،آئی پی اوز کے معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہوجائے گا،صدر مملکت نے منظوری دی کہ حکومتی، سرکاری شخصیات کی کرپشن نیب کا دائرہ کار رہےگا۔
بلی بارگین کرنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے، نیب ترمیمی بل سینیٹ میں پیش
نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد نیا مسودہ تیار