ستمبر 1965، بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا،پاکستانی ٹینک دہلی تک پہنچ گئے:سابق آرمی چیف نے بھی سچ بول دیا

0
50

اسلام آباد: 10 ستمبر 1965، بھارت کو بھاری نقصان تسلیم کرنا پڑا،سابق آرمی چیف نے بھی سچ بول دیا،اطلاعات کے مطابق 10 ستمبر کو بھارتی وزیر دفاع کو مجبوراً یہ بات ماننا پڑی کہ بھارتی فوجیوں کو سیالکوٹ سیکٹر کی جانب پیش قدمی کے دوران بھاری نقصان اٹھانا پڑا، انھیں یہ بات بھی تسلیم کرنا پڑی کہ قصور سیکٹر میں پاکستانی فوج کے زبردست دفاعی جواب کے نتیجے میں بھارتی فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سابق بھارتی آرمی چیف شنکررائے چوہدری نے 1965 کی جنگ میں‌پاک فوج کی طرف سے پڑنے والی مارکوشکست کے انداز میں بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ!

 

 

 

 

اس دوران بھارتی قیادت 2واضح گروہوں میں تقسیم ہوچکی تھی، ایک گروہ جنگ کا حامی تھا جس کی قیادت وزیراعظم لعل بہادر شاستری کررہے تھے جبکہ دوسرا گروہ اقوام متحدہ کے تعاون سے جنگ کے خاتمے کی بات کررہا تھا اور اس گروہ کی قیادت کررہے تھے صدر رادھاکرشن، اسی اثنا میں بھارتی بحریہ نے اپنی فضائیہ پر اپنی بے انتہا خفگی کا اظہار کیا کہ وہ دوارکا اور جانگر میں بحری اڈوں ہر پاکستانی حملوں کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

پاک فضائیہ کے شاہینوں نے 10 ستمبر کے دن لاہور اور سیالکوٹ سیکٹر پر 2مزید بھارتی جنگی طیارے مار گئے جبکہ ایک تیسرے فوجی طیارے کو بھی نشانہ بنایا جو پسپا ہوتے بھارتی فوجیوں کی فضائی مدد کے لیے آیا تھا۔

Leave a reply