فیفتھ جنریشن وار فئیر بنیادی طور پر وہ غیر اعلانیہ جنگ ہے جس میں جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بنا کر اِس طرح پیش کیا جاتا ہے کہ لوگ اپنے ہی مُلک اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف ہو جائیں۔
بیانیے کی اِس جنگ میں غلط معلومات کا پھیلاؤ ، سائبر حملے اور سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگینڈہ کا فروغ وغیرہ یہ تمام فیفتھ جنریشن وارفئیر کے ٹولز ہیں۔ یعنی اِن کے ذریعے یہ وار لڑی جاتی ہے۔ بد قسمتی سے ہم اِسی وارفیئر کا شکار ہیں
جس کی واضع مثال ہے کہ اِسی سال جنوری میں اینڈیں کرونیکلز کے نام سے یورپی یونین ڈیس انفو لیب رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ کس طرح ایک نیٹورک گزشتہ 15 سال سے 116 ممالک میں پانچ سو فیک میڈیا آؤٹلیٹس اور درجنوں فیک این جی اوز کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کرنے اور پاکستان کے متعلق غلط خبریں پھیلانے کے محاز پر سرگرم تھا۔
اِس نیٹورک کا مقصد یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ میں پاکستان مخالف بیانیہ کا پھیلاؤ اور بھارت نواز بیانیہ کا فروغ تھا۔
چند دوسری مثالوں میں فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے بلوچستان، وزیرستان اور گلگت بلتستان کے متعلق فیک پروپیگنڈہ پھیلانا، CPEC کے بارے میں مختلف غلط فہمیاں پھیلانا اور پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کے خلاف فیک احتجاج کی ویڈیوز اور مختلف خبروں کی فیک ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شامل ہیں۔
خوش قسمتی سے پاکستان کے محافظ اور ہر دم وطنِ عزیز کی خدمت میں سرگرمِ عمل رہنے والی سیکیورٹی ایجنسیز کی قربانیوں اور بروقت حکمتِ عملی کے باعث اینڈین کرونیکلز نامی پروپیگنڈہ مشینری پاکستان کو کوئی بڑا نقصان نا پہنچا سکی۔ مگر اِس کے باوجود یہ اور اِس طرح کی دوسری پروپیگنڈہ مشینریز متحرک ہیں اور ہر حد تک پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اِس پروپگنڈہ مشینری کا مقصد لوگوں کے نظریات کو یکسر بدل کر اُن میں وطن و اداروں مخالف جذبات پیدا کر کے اُنھیں اُن کے ہی مُلک کے خلاف کر دینا، پاکستان میں ہونے والے ہر اچھے کام میں کیڑے نکال کر پیش کرنا، CPEC جیسے اہم ترین منصوبے کے خلاف لوگوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنا اور لوگوں کی محرومیوں کا فائدہ اٹھا کر قوم پرستی کے جذبات کو منفی ہوا دے کر وطنِ عزیز سے ناراضگی یا نفرت پیدا کرنا شامل ہیں۔
یعنی اِن تمام مثالوں سے یہ تو واضع ہو گیا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا دراصل فیفتھ جنریشن وارفیئر کا میدان جنگ ہے۔ اور یہ باقی تمام میدانوں سے خطرناک ہے کیونکہ باقاعدہ جنگ میں آپ کو دشمن کے ہتھیاروں، تربیت اور طاقت کا اندازہ ہوتا ہے مگر فیفتھ جنریشن وارفیئر سے جڑے سوشل میڈیا کے جنگی میدان پر آپ کو دوست دشمن کا علم نہیں ہوتا۔ جانے انجانے میں لوگ پروپیگینڈہ کا شکار یا حصہ بن کر ایک غلط نظریہ اپنا لیتے ہیں جانے انجانے میں دشمن کی باتوں کو سچ ماننے لگتے ہیں۔ تاہم اب ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پاکستان کی مثبت تصویر دیکھانے، فیک نیوز کی روک تھام کرنے، دشمن کی چالوں کو پلٹنے اور وطنِ عزیز کے حق میں بہترین تجاویز پیش کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ہمیں اِس سے فائدہ اٹھا کر مثبت کام لینے کی ضرورت ہے۔
اکثر دیکھا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والی ہر نیوز، پوسٹ اور معلومات بغیر کسی تحقیق کے آگے شیئر کر دی جاتی ہے جِس کی وجہ سے جھوٹ اور غلط فہمیاں پھیلتی ہیں۔ کچھ نادان لوگ دانستہ و غیر دانستہ طور پر اِن غلط فہمیوں کا شکار ہو کر اداروں اور مُلک پر بے جا تنقید کرنے لگتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ اُن کی غلط فہمی کو اور طول ملتا ہے۔ اور نتیجتاً ایک من گھڑت غلط افواہ ایک خبر کا روپ دھار لیتی ہے۔
بلکل اِسی طرح وہ لوگ یا بچے جو سوشل میڈیا نیا نیا استعمال کر رہے ہوتے ہیں تو جو کچھ بھی اُن کی نظروں کے سامنے سے گزرتا ہے اُس کو سچ مان لیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بھی نا چاہتے ہوئے دشمن کے پروپیگنڈہ کا حصہ بن جاتے ہیں۔
افسوس سے ہمارے ہاں سوشل میڈیا سے متعلق سخت قوانین کا فقدان ہے مگر یہ وطنِ عزیز ہم سب کا ہے ہم سب اِس کا حصہ ہیں۔ اِس کی حفاظت کی زمہ داری ہم سب پر ہے لہذا قوم، صوبے، فرقے اور سیاسی پسندیدگی سے بالا تر ہو کر ہمیں صرف پاکستان کا مفاد سوچتے ہوئے کسی متنازع خبر، معلومات یا تحریر کو آگے شیئر کرنے سے پہلے تصدیق لازمی کرنی چاہیے۔
ہم سب کا فرض ہے کہ دشمن کے وطن مخالفت پروپیگنڈہ کے آگے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہو جائیں نا صرف خود کو پاکستان مخالف پروپیگنڈہ مشینری کا حصّہ بننے سے روکیں بلکہ اپنے بچوں، آس پاس کے لوگوں اور جاننے والوں کو بھی اِس سے آگاہ کریں۔ پاکستان کے محافظ اور ہمارے لیے جان کی بازی لگا دینے والے ہمارے سیکیورٹی اداروں کی سپورٹ کریں اور پاکستانیت کے فروغ کے ذریعے پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کو دیکھائیں۔
اللّٰہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔
پاک فوج زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
@FatimaSPak