آکسیجن کی عدم دستیابی سے اموات،ابتدائی رپورٹ کے بعد کیا ہوا ایکشن؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں خیبرٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی عدم دستیابی کے متعلق رپورٹ کے نتیجے میں ڈائریکٹر سمیت عملے کے 7 ارکان کو معطل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیکلٹی ممبر، میڈیکل انجینئر، سپلائی مینجر، بایئو میڈیکل انجئینر اور ڈیوٹی ائمپلائی آکسیجن کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔بورڈ آف گورنرز نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں آکسیجن پلانٹ کے 3 لوگوں کو غفلت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آکسیجن سپلائی کا ٹھیکہ پاکستان آکسیجن کمپنی کو دیا گیا جس نے مطلوبہ مقدار فراہم نہ کی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق غیر تربیت یافتہ عملہ ڈیوٹی پر مامور تھا اور بایئو میڈیکل انجئینر فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہا۔ اسپتال میں ایمرجنسی کی صورت میں کسی قسم کا کوئی ریسکیو اسکواڈ موجود نہیں تھا۔ اسپتال انتظامیہ آکسیجن عملے کی تربیت اور نگرانی میں ناکام نظر آئی۔
کرونا ویکسین کا راز ہیکرز کی جانب سے چوری کرنے کی کوشش ناکام
کرونا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کا عوام سے مدد لینے کا فیصلہ
کرونا وائرس ، معاون خصوصی برائے صحت نے ہسپتال سربراہان کو دیں اہم ہدایات
کرونا وائرس لاہور میں پھیلنے کا خدشہ، انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا
کرونا ویکسین کی تیاری کے لئے امریکہ مسلمان سائنسدانوں کا محتاج
پاکستان میں کرونا ویکسین کہاں تک پہنچ گئی، مبشر لقمان کے ساتھ ڈاکٹر جاوید اکرم کے تہلکہ خیز انکشافات
بورڈ آف گورنرز نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ پاکستان آکسیجن کمپنی کے معیار کو جانچا جائے اور تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں تربیت یافتہ ریسکیو اسکواڈ اسپتال میں تعینات ہوگا۔رات 12بجکر40 منٹ پر آپریشن تھیٹر سے آکسیجن سپلائی کم ہونے کی اطلاع ملی ۔ آکسیجن پلانٹ کے ٹیکنیشن نے بتایا کہ ٹینک مکمل خالی ہے ،ہسپتال ڈائریکٹر اور دیگر عملہ فوری موقع پر پہنچا اور گیجز کے لیے اسٹور کے تالے توڑے گئے۔ آئسو لیشن وارڈ کے لیے 30 سلنڈر فوری ایشو کئے گئے۔
واضح رہے کہ پشاور کے بڑے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں مریضوں کیلئےآکسیجن سپلائی ختم ہونے سے 6 مریض جان کی بازی ہار گئے ترجمان اسپتال کے مطابق گزشتہ رات آکسیجن کی سپلائی کم پڑگئی تھی۔ ہمارے پاس کورونا مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔متاثرہ افراد میں زیادہ ترکورونا کے مریض تھے اور 3کی حالت تشویشناک ہے۔