آکسفورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ طلبہ نے ادارے سے ملکہ الزبتھ کی تصویر ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
باغی ٹی وی : واشنگٹن پوسٹ کے مطابق Magdalen کالج کے کامن روم میں نصب پورٹریٹ ہٹانے کی قرارداد امریکی طالب علم میتھیو نے پیش کی تھی ملکہ کو نوآبادیاتی تاریخ کی علامت ٹھہرایا تھا۔
الزبتھ کی تصویر ہٹانے کے لیے ووٹنگ کی گئی جس میں دس طلبہ نے حق میں دو نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ پانچ غیرحاضر رہے۔
Oxford University students removing a picture of the Queen is simply absurd. She is the Head of State and a symbol of what is best about the UK. During her long reign she has worked tirelessly to promote British values of tolerance, inclusivity & respect around the world
— Sir Gavin Williamson CBE MP (@GavinWilliamson) June 8, 2021
برطانیہ کے وزیر تعلیم نے طلبہ کے اس اقدام پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکہ نہ صرف ریاست کی سربراہ ہیں بلکہ برطانیہ میں جو سب سے بہترین ہے اسکی علامت بھی ہیں۔
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ملکہ نے برداشت، جامعیت اور احترام سے متعلق برطانوی اقدار دنیا بھر میں عام کی ہیں۔
دوسری جانب کالج کی صدر بیرسٹر روز نے طالبعلموں کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ نے سن 2013 میں پورٹریٹ نصب کی تھی، اب طلبہ ہی نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔