سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا

فنڈز کی عدم دستیابی داسو سے دنیور رابطہ کاری کا منصوبہ تعطل کا شکارہے،وزارت منصوبہ بندی نے کہا کہ 30کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے ،5 کروڑ 80 لاکھ خرچ کئے گئے، ہم نے 12 کروڑ روپے جاری کیے ہیں پہلے وہ خرچ ہوجائیں، ایس سی او حکام نے کہا کہ دو ہفتے قبل 12 کروڑ روپے جاری کئے ہیں وہ خرچ ہو جائیں گے ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جب تک آپ رقم خرچ نہیں کریں گے تو آپ کو مزید رقم کیسے ملے گی، ٹھیکیداروں کو ادائیگی کریں تاکہ آپ کو مزید رقم مل سکے،کمیٹی نے ہدایت کی کہ ادائیگی کرنے کے بعد ہمیں کنفرم کریں،

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کمیٹی کو بریفنگ دی،اور کہا کہ جب یہ سال شروع ہوا تو معیشت پر کافی دباؤ تھا، اس وقت دو بڑے چیلنجز ہیں جس میں مہنگائی اور بیرونی فنانسنگ شامل ہے،اس سال یہ تخمینہ لگایا گیا تھا کہ 10 ارب ڈالر کا جاری خسارہ ہوگا،رواں مالی سال کے آخر میں جاری خسارہ 7 ارب ڈالر کا ہوگا،سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ڈالر پر مارکیٹ میں سٹہ ہوتا ہے اسٹیٹ بینک اس کو کنٹرول کرے،ڈالر کو حقیقی قیمت پر لانا اسٹیٹ بینک کا کام ہے،گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ مالی ذخائر پر دباؤ بیرونی فنانسنگ کے کم ہونے کی وجہ سے ہے، آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر کی وجہ سے بیرونی فنانسنگ رک گئی ہے،آئی ایم ایف سے معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں،مالی ذخائر 4.3 ارب ڈالر کے ہیں اورایک ہفتے میں ڈیڑھ ارب ڈالر اضافہ ہوا ہے،قرضوں کی واپسی کی وجہ سے بھی مالی ذخائر میں کمی ہوئی ہے،دو تین ماہ مہنگائی کا دباؤ رہے گا اوررواں سال اوسط مہنگائی 26.5 فیصد ہوگی، رواں سال ترسیلات زر 29 ارب ڈالر تک موصول ہونے کا تخمینہ ہے،درآمدات کو زیادہ دیر روک نہیں سکتے، ہمیں کچھ عرصے کے بعد امپورٹ پر سے پابندی اٹھانی پڑے گی،ایکسپورٹرز کو سہولت دیتے ہوئے فارن کرنسی اکاونٹ کی سہولت دی ہے، ایل سیز پر پابندیوں کا فیصلہ وزرت تجارت، خزانہ اور حکومت سے مشاورت سے کیا، اس وقت کے ملک کے حالات کے مطابق ایل سیز پر پابندی کا فیصلہ درست تھا،ایل سیز پر مکمل پابندی نہیں لگ سکتی اس لییے ترجیحی سیکٹرز کیلئے ایل سیز کھولی گئیں،ایل سیز کھولنے کیلئے فارماسوٹیکل سیکٹر کو پہلی ترجیح پر رکھا گیا تھا، فروری میں فارماسوٹیکل سیکٹر کی امپورٹ 185ملین ڈالر کی رہیں، اس وقت کے ملک کے حالات کے مطابق ایل سیز پر پابندی کا فیصلہ درست تھا، ایکسپورٹرز کو سہولت دیتے ہوئے فارن کرنسی اکاونٹ کی سہولت دی ہے،

مرد دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی کو گھر سے نکال دیتا ہے،وزیراعظم

تاثر غلط ہے کہ ہراسمنٹ کا قانون صرف خواتین کے لیے ہے،کشمالہ طارق

عورت مارچ والی آنٹیاں ایسے نعرے کہیں اور لگا کر دکھائیں …تو کیا ہوگا ؟

باغی ٹی وی”عوام کو”عورت مارچ” کےفوائد نہیں بتاتا:ہمیں یہ منظورنہیں:”عورت مارچ "کی آرگنائزرکاموقف دینے سے انکار،

میرے ساتھ ایک عورت کی موجودگی میں اس کے خاوند نے جنسی زیادتی کی:وہی عورت اب عورت مارچ کی روح رواں

عورت مارچ کے لیے فنڈریزنگ شروع:حکومت مخالف قوتیں دل کھول کرفنڈدینے لگیں‌

Shares: