پاکستان میں پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی حکومت نے ملک میں پہلی مرتبہ جانوروں کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور حکومت نے چین کے تعاون سے 5 سالہ منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ چین کے اشتراک سے پاکستان میں ویٹنری ویکسین سندھ انسٹییٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کراچی میں تیار کی جائے گی، منہ کھر کی بیماری کی ویکیسن سے لائیو اسٹاک اور ڈیری مصنوعات کو محفوظ بنایا جاسکے گا۔
پانچ سالہ منصوبے پر دو ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئے گی
اس سے پہلے پاکستان یہ ویکسین روس اور ترکی سے منگواتا تھا، لیکن اب منہ کھر کی جان لیوا بیماری کا شکار جانوروں کی ویکیسن بیرون ملک سے نہیں منگوانا پڑے گی، بلکہ اس ویکسین کی تیاری اور پیکنگ دونوں پاکستان میں ہی ہوگی۔ پانچ سالہ منصوبے پر دو ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئے گی، اور ویکسین کی تیاری میں چین تکنیکی تعاون اور مالی معاونت فراہم کرے گا، وفاق کے منصوبہ بندی ڈویژن نے سندھ حکومت کے اس منصوبے پر وفاقی وزارت تحفظ خوراک اور متعلقہ شعبوں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
3 ماہ سے کوما میں گئی خاتون بچی کو جنم دینے کے بعد ہوش میں آگئی
12 سالہ بچی کو تین سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
چین اور شمالی کوریا کی دھمکیوں کے پیش نظر جاپان کی دفاعی اورسیکورٹی پالیسی میں بڑی تبدیلی
اسلام آباد سیشن عدالت ؛عمران خان کی عبوری ضمانت میں نو جنوری تک توسیع
ریحان احمد انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے
پاکستان میں 21 کروڑ 30 لاکھ جانوروں کے لئے ہر سال ویکسین کی 45 کروڑ خوراکیں درکار ہوتی ہیں، جو پہلے روس یا ترکی سے منگوائی جاتی تھیں، ایک خوراک پاکستان مین 300 روپے کی پڑتی ہے اور سالانہ فی جانور 2 خوراکیں لگائی جاتی ہیں۔ ویکسین کی تیاری کے مراحل طے کرنے کے لیے سندھ اور پنجاب کے درمیان 8 مقامات پر جانور رکھنے کے مراکز قائم ہوں گے، ویکسینیشن سے دودھ اور گوشت کو محفوظ بنایا جا سکے گا، تھرپارکر میں منہ کھر بیماری کے کنڑول زون بنیں گے۔