چین اور شمالی کوریا کی دھمکیوں کے پیش نظر جاپان کی دفاعی اورسیکورٹی پالیسی میں بڑی تبدیلی

جاپان کی دفاعی اور سیکورٹی پالیسی میں بڑی تبدیلی کرلی گئی ہے-

باغی ٹی وی : میڈیا رپورٹس کےمطابق ہمسایہ ممالک شمالی کوریا ،روس اور چین کی جانب سے مسلسل فوجی خطرے کے مد نظر جاپان نے دوسری عالم جنگ کے بعد والی اپنی دفاعی پالیسی میں تبدیلی کر دیا ہے اور وہ امریکا اور اپنے مغربی اتحادیوں کے ساتھ مل کر نئے ہتھیاروں کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہا ہےجاپانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نئی سیکورٹی پالیسی آئین کے مطابق اور دفاعی نوعیت کی ہے۔

پیرو میں صدر کی معزولی کے بعد پرتشدد مظاہرے،نئی حکومت کا 30 روزہ ہنگامی حالت نافذ کر نے کا اعلان

سیکورٹی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جاپان کے اطراف نظر ڈالیں تو جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے سنگین ماحول ہے طاقت کے ذریعے اسٹیٹس کو یک طرفہ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اب جارحیت کی صورت میں جاپان دشمن کے اڈوں اور کمان مراکز پر دور تک مار کرنے والے میزائلوں سے حملہ کر سکے گا۔

جاپان اپنے ٹائپ 12 میزائلوں کی رینج میں اضافہ کرے گا اور 16 سو کلومیٹر تک مارکرنے والے امریکی ٹام ہاک میزائل خریدے گا تاہم خطرے کی صورت میں جاپان پیشگی حملہ نہ کرنے کی پالیسی برقرار رہے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان ملک دو یورپی ممالک برطانیہ اور اٹلی کے ساتھ مل کر پیشرفتہ جیٹ فائٹر کو اپ گریڈ کر رہا ہےجاپان اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے اگلے پانچ سال کے دوران دفاعی شعبے میں جاپان دفاعی صلاحیت میں اضافے کیلئے 5 کھرب ین خرچ کرے گا، اس مقصد کیلئے جاپانی حکومت دفاعی بجٹ میں پہلے ہی غیرمعمولی اضافہ کر چکی ہے۔

ایران اور روس کے درمیان خلائی تعاون کے معاہدوں پر دستخط

اپنی نئی دفاعی پالیسی کے تحت جاپان نے اٹلی اور برطانیہ کے ساتھ ایک مشترکہ معاہدہ کیا ہے جس کے مطابق یہ دونوں ممالک جاپان کے جنگی طیاروں کی پیشرفت اور ترقی میں تعاون کریں گے۔

اٹلی اور برطانیہ کے ساتھ مل کر جاپان جو جنگی طیارے بنا رہا ہے وہ اس ملک کے قدیمی ایف-2 طیاروں کی جگہ لے گا جسے جاپان نے امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پر اپ گریڈ کیا تھا۔

تبدیلیاں فوجی تنظیم پر بھی اثر انداز ہوں گی، نکی اخبار کی رپورٹ کے ساتھ کہ سیلف ڈیفنس فورسز کی تینوں شاخوں کو پانچ سال کے اندر ایک ہی کمان کے تحت لایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسیوں میں ایک وعدہ ہے کہ 2027 تک اخراجات کو جی ڈی پی کے دو فیصد تک بڑھایا جائے تاکہ جاپان کو نیٹو کے ارکان کے برابر لایا جا سکے۔

ایسے منصوبوں کے لیے فنڈ فراہم کیئے جائیں گے، جس کو جاپان کاؤنٹر اسٹرائیک کی صلاحیت کہتا ہے۔ خیال رہے کہ جاپان کا آئین جنگ عظیم کے بعد سرکاری طور پر فوج کو بھی تسلیم نہیں کرتا ہے۔

ایلون مسک کے پرائیوٹ جہاز کو آن لائن ٹریک کرنے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل

اگست میں بیجنگ کی جانب سے تائیوان کے گرد بڑی فوجی مشقیں کرنے کے بعد سے چین کے خدشات مزید گہرے ہو گئے ہیں، جس کے دوران میزائل جاپانی اقتصادی پانیوں میں گرے تھے۔

چین نے کہا تھا کہ وہ مجوزہ دستاویزات کی “سخت مخالفت” کرتا ہے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا تھا کہ وہ جاپان کے دوطرفہ تعلقات کے عزم اور چین اور جاپان کے درمیان اتفاق رائے سے انحراف کرتے ہیں اور چین پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں۔

جاپان سے بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ روس کو ایک چیلنجر کے طور پر دیکھے گا جو اس کے 2013 کے تعاون اور “پیمانہ بڑھانے” کے وعدے کے مقابلے میں ہے۔

جاپان نے یوکرین کے معاملے پر ماسکو پر پابندیاں عائد کرنے میں مغربی اتحادیوں کے ساتھ مل کر پہلے سے ہی سرد تعلقات کو مزید گہرا کیا ہے۔

چینی حکومت نے مانچسٹر قونصل جنرل سمیت 6 اہلکاروں کو ہٹا دیا

Comments are closed.