سوئس لیکس،پاکستانی سیاستدانوں،میڈیا پرسن کے نام بھی آ گئے

0
63
سوئس لیکس،پاکستانی سیاستدانوں،میڈیا پرسن کے نام بھی آ گئے

سوئس لیکس،پاکستانی سیاستدانوں،میڈیا پرسن کے نام بھی آ گئے

پانامہ کے بعد دنیا میں ایک اور بڑا مالیاتی اسکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے، آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کی جانب سے دنیا کو دہلا دینے والے حقائق منظر عام پر آگئے ہیں ،سوئس لیکس میں پاکستانی سیاستدانوں ،میڈیا پرسنز کے نام بھی آ گئے ہیں

سوئس لیکس میں پاکستان کے ایکسپریس میڈیا گروپ کے مالک سلطان علی لاکھانی کا نام بھی شامل ہے، سلطان علی لاکھانی نے ذوالفقار لاکھانی اور امین محمد لاکھانی کے ساتھ 2001 اور 2010 کے درمیان اپنے قریبی خاندان کے افراد کے ساتھ 10 انفرادی اور مشترکہ اکاؤنٹس رکھے تھے۔مجموعی طور پر، ان کے اکاؤنٹس میں تقریباً 58,626,841 سوئس فرانک (تقریباً 60 ملین ڈالر) تھے۔ انکے سوئس اکاؤنٹس 2015 میں بند کر دیے گئے تھے ،خبر رساں ادارے کے مطابق لاکھانی برادران نے سوئس اکاؤنٹس کے حوالہ سے کسی سوال کا جواب نہیں دیا

اینکر پرسن رانا مبشر اور ان کی اہلیہ ارم مبشر نے بھی 03 اکتوبر 2008 کو کریڈٹ سوئس میں بینک اکاؤنٹ کھولا تھا۔ اکاؤنٹ میں مئی 2010 میں ایک ملین ڈالر سے زیادہ کا بیلنس تھا۔ اکاؤنٹ 29 نومبر 2011 کو بند کر دیا گیا تھا۔ رانا مبشرنے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کی طرف سے بھیجے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا

سینیٹر گلزار احمد خان (مرحوم) اور ان کے دو سینیٹر بیٹوں سینیٹر وقار احمد خان اور سینیٹر عمار احمد خان کے خاندان نے 2008 میں کریڈٹ سوئس میں ایک اکاؤنٹ کھولا۔ اس میں ان کے پاس 9,786,955 سوئس فرانک تھے۔ یہ اکاؤنٹ 2013 میں بند کر دیا گیا تھا۔ سینیٹرز کوبھی سوالات بھیجے گئے لیکن جواب نہیں دیا گیا

سوئس بینک کے دیگر صارفین میں پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت اور ان کے بھائی عمر شہریار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے 2011 سے 2012 تک 11 مہینوں تک ایک بینک اکاؤنٹ رکھا۔ اس اکاؤنٹ میں 2,765,038 سوئس فرانک تھے

سینیٹر حاجی سیف اللہ خان بنگش، پیپلز پارٹی کے سینیٹرجو وفات پا چکے ہیں نے 2009 میں 105,137,413 سوئس فرانک ملین کا زیادہ سے زیادہ بیلنس برقرار رکھا۔ نیب نے 2010 میں بینک فراڈ کے الزام میں بنگش کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ بنگش کے بیٹے اور شوکت اللہ خان۔ خان اس نیب ریفرنس میں شریک ملزم تھے۔

واضح رہے کہ او سی سی آر پی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 47 میڈیا اداروں کےساتھ مل کردنیا کی سب سے بڑی تحقیقات کی ہیں اور یہ تحقیقات سوئس بینکنگ کی پراسراردنیا سے متعلق ہیں۔او سی سی آرپی نے بتایا ہے کہ تحقیقات میں سیاستدانوں، جرائم پیشہ افراد اور جاسوسوں کے مالی رازوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

واپڈا کے سابق چیئرمین زاہد علی اکبرکے خفیہ اکاؤنٹ کا سوئس سیکریٹس میں انکشاف ہوا ہے-

سوئس بینک:تفصیلات آنے لگیں:بڑے بڑے غیرملکیوں کا نام سامنے آگئے،

براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات، ن لیگی رہنما عطاء اللہ تارڑ نے کمیٹی پر کیا اعتراض، کیا کہا؟

براڈ شیٹ سے متعلق اہم دستاویز پبلک کرنے کا حکم کس نے دیا؟ شہزاد اکبر نے بتا دیا

براڈ شیٹ کیس اصل حقیقت کیا؟ مبشر لقمان کا بیرسٹر راشد اسلم کے ساتھ خصوصی انٹرویو

غیر ملکی اثاثوں کے خلاف تحقیقات ترک کرنے پرنواز شریف کی براڈ شیٹ کو رشوت کی پیشکش

براڈ شیٹ اثاثے ڈھونڈنے کی کمپنی،پاکستان کے ساتھ کیا معاہدہ؟ شہزاد اکبر نے تفصیلات بتا دیں

براڈ شیٹ کیس: نیب نے برطانوی کمپنی کو 28.7ملین پاؤنڈ ادا کر دیے:اصل کہانی باغی کی زبانی

وزیراعظم عمران خان یہ کام ہر صورت کریں گے،شیخ رشید نے اپوزیشن کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

Leave a reply