پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ریٹرنزاینڈ ریڈامیشن (Returns and Readmission) اور مجرمان حوالگی(Extradition) معاہدوں سےمتعلق وزارت داخلہ میں خصوصی اجلاس ہوا

خصوصی کابینہ کمیٹی کا اجلاس آج وزارت داخلہ میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیر صدارت ہوا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں شرکت کی،وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری بھی اجلاس میں شریک ہوئیں،مشیر داخلہ برائے احتساب و داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی نے بھی اجلاس میں شرکت کی،اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر سمیت دیگراعلی حکام نے شرکت کی

کابینہ منظوری کے بعدکمیٹی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ریٹرنز اینڈ ریڈامیشن معاہدے کو حتمی شکل دے دی۔ برطانیہ سے حتمی مشاورت کے بعد معاہدے کو پاکستان اور برطانیہ کے درمیان معاہدے کو دستخط کے لئے پیش کیا جائیگا۔ کابینہ منظوری کے بعدمعاہدے کامسودہ گذشتہ ماہ مشاورت کیلئے برطانوی حکومت کو بھیجا گیا تھا۔ معاہدے کو پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دستخط کے لئے جلد پیش کیا جائیگا۔معاہدے سے صرف ایسے شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہونگی۔کابینہ کمیٹی نے پاک برطانیہ مجرمان حوالگی (Extradition) معاہدہ کو بھی جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مجرمان حوالگی معاہدے (Extradition Treaty) سے متعلق مزید مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،مجرمان حوالگی معاہدہ طے پانے سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سزا یافتہ افراد کی حوالگی ممکن ہوسکے گی۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہمارا بہترین قیمتی اثاثہ ہیں.

قبل ازیں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی کے معاہدے سے متعلق وزارت داخلہ میں اجلاس ہوا ،وزارتی کمیٹی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق اہم فیصلے کئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے خصوصی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری اور مشیر داخلہ شہزاد اکبرنے شرکت کی اجلاس میں سیکریٹری وزارت قانون، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر اعلی ٰحکام نے شرکت کی

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برطانیہ کے ساتھ مجرمان واپسی کے معاہدے کو بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیا جائے گا،

مجرمان واپسی معاہدے سے متعلق مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اکتوبر 2019 میں منعقد ہوا تھا

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے

نوازشریف کی صحتیابی کی تصویر پر لوگوں کو تکلیف ہوئی،رانا ثناء اللہ

لندن میں جو نوازشریف کا علاج کر رہا ہے وہ ایک بھارتی ڈاکٹر ہے۔ عمران خان اینکر پرسن

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے اور تاحال واپس نہیں آئے ,نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان ماضی میں میاں نواز شریف کی صحت بارے مسلسل آگاہ کرتے اب ان کے ٹوئٹر پر شاعری،احادیث یا کورونا وائرس بارے معلومات ہی ملتی ہیں،میاں نواز شریف کی صحت بارے پارٹی رہنما ،کارکنان اور قوم پریشان مگر تمام ذرائع خاموش ہیں. نواز شریف جلسوں سے خطاب کرتے نظر آتے ہیں اور ساتھ ریسٹورینٹ میں بھی نظر آتے ہیں لیکن ہسپتال میں گئے ایک دن بھی نظر نہیں آئے

واضح رہے کہ علاج کے غرض سے برطانیہ میں مقیم سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔ برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔

Shares: