پاکستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنرہے،پاک چین قربت کے حوالے سے سوال پر امریکا کا جواب

0
56

امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنرہے پاکستان سے تعلقات کواہمیت دیتے ہیں۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دی ہے جس کے دوران ایک صحافی نے ان سے پاکستان اور چین کے قریب آنے سے متعلق سوال پوچھ لیا۔

ازبکستان: چڑیا گھرمیں ماں نے3 سال کی بیٹی کوریچھ کے پنجرے میں پھینک دیا

صحافی نے امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے سوال کیا کہ کیا پاکستان اور چین اس لیے قریب آئے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکا ان سے لا تعلق ہو گیا ہے؟

پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعلقات کے سوال پر امریکی ترجمان نے جواب دیا کہ کسی ملک کے لیے ضروری نہیں کہ امریکا یا چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے چین کے قریبی تعلقات کے بارے میں ان دونوں ممالک کوہی بات کرنا چاہئیے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے پاکستان سے اہم تعلقات ہیں۔پاکستان اورامریکا کے تعلقات کئی شعبوں پرمحیط ہیں جن کواہمیت دیتے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں اچانک ایک مرغی کی آمد،عملے کی دوڑیں لگ گئیں

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سے کئی شعبوں میں تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں امریکا سے تعلقات رکھنا کسی بھی ملک کے لئے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں دنیا کے ہرملک کے آپس میں تعلقات کے کچھ فائدے اورکچھ نقصانات ہوتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کا دفاع مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔دونوں ممالک کے ساتھ سیکورٹی تعاون ہے اورمل کر کام کررہے ہیں ، یمن کا تنازع حل کرنے کا واحد راستہ سفارتی حل ہے، ایران کے جوہری پروگرام میں پیش رفت پر تشویش ہے۔

دوکان سے مرغی خریدنے گیا شخص ایک لاکھ ڈالرزکا مالک بن گیا

انہوں نے ترک صدر طیب اردوان کے دورۂ یوکرین سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ ترکی اہم نیٹو اتحادی ہے، یوکرین سے یک جہتی کرنے والے نیٹو اتحادی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم بہت سے مختلف طریقوں سے افغان عوام کی حمایت کر رہے ہیں، ہم افغان عوام کی انسانی ضروریات میں مدد کر رہے ہیں، افغانستان سے متعلق خطے کے متعدد ممالک کے ساتھ فعال کام کر رہے ہیں، شراکت داروں سے مل کر کابل ایئر پورٹ کو سول طیاروں کے لیے فعال بنانے پر کام کر رہے ہیں طالبان کو افغان عوام کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، انہیں اپنے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرنے کی بھی ضرورت ہے، طالبان ملک چھوڑنے کے خواہش مند افغانوں کو محفوظ راستہ اور نقل و حرکت کی آزادی دیں۔

طالبان جنگجوؤں پراسلحے کے ساتھ تفریحی پارکس میں جانے پرپابندی عائد

Leave a reply