پاکستان کا تعلیمی معیار. تحریر: نعمان خان

0
49

پاکستان کا تعلیمی معیار۔پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ملک ہے۔جہاں ہونا تو ایک نظام تعلیم تھا لیکن ایسا ہوا نہیں بلکہ یہ کہنا چاہیئے کہ اسے تباہ کیا گیا ہے۔دنیا کے بیشتر ممالک اپنی قومی زبان میں تعلیم دیتے ہیں لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ۔سرکاری اسکولوں کا معیار 1988 سے پہلے بہترین تھا۔داخلہ بھی سخت امتحان کے بعد ملتا تھا لیکن اس کے بعد تو جیسے سرکاری اسکولوں پر عزاب مسلط ہو گیا۔تعلیم تباہ ہو گئی پھر اس کے بعد انگلش میڈیم کی بھرمار آگئی اور ایک کاروباری دوڑ شروع ہو گئی لیکن مقصد تعلیم بہت پیچھے رہ گیا۔اب تو یہ حال ہے کہ سرکاری اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کے بچے بھی انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں بلکہ نظام تعلیم سے منسلک تمام ہی افسران کے بچے انگلش میڈیم اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔انگلش میڈیم اسکولوں میں بھی الگ الگ معیار ہیں۔بھاری فیس والے اور نارمل فیس والے اور سستی فیس والے۔معیار اساتذہ اور دیگر سہولیات ہیں۔سرکاری اسکولوں میں پڑھانے والے ذیادہ تر اساتذہ سیاسی بھرتیاں ہیں جس سے سرکاری تعلیم کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔موجودہ حکومت کا منشور تھا ایک نظام تعلیم لیکن فلحال ایسا کچھ نہیں ہو سکا۔33 سالہ بگاڑ ب ہرحال تین سال میں بہتر ممکن نہیں لیکن امید ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنا یہ وعدہ آئندہ نسل کی بہتری کے لئے ضرور پورا کریں گے انشاللہ ٹائٹل: پاکستان کا تعلیمی معیار Noman Khan @dtnoorkhan

Leave a reply