"پاکستان کی شان وزیراعظم عمران خان تحریر فرزانہ شریف

0
63

جو قومیں اپنا حال درست نہیں کرتی برے اور کرپٹ لوگوں کو سپورٹ کرتی ہوں اپنے گناہوں پر فخر کرتی ہوں اچھے اور ایماندار لوگ جو ان کی اصلاح چاہیں ان کا مذاق اڑاتی ہوں ایسی قوموں پر پھر اللہ تعالی زرداری اور نواز شریف جیسے بد ترین حکمران مسلط کر دیتا ہے 30 سال تک یہ کرپٹ سیاستدان پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں لگے رہے ملک کو مقروض کردیا سبز پاسپورٹ اوورسیز پاکستانی باہر کے ممالک میں لوگوں سے چھپاتے پھرتے تھے کہ لوگ یہ نہ سوچیں ہمارا تعلق پاکستان جیسے پسماندہ ملک سے ہے لیکن پھر اللہ نے عوام کی سن لی اور عمران خان جیسا نڈر جرآت مند لیڈر پاکستان کونواز دیا جس نے امریکہ جیسی سپر پاور کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
ABSOLUTELY NOT
کہا اور اپنی پاکستانی عوام کو سر فخر سے بلند کردیے پاکستانیوں کو سر اٹھاکر چلنےکا حوصلہ دیا چین جیسی سپر پاور سے مل کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال دیاہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ سب مخالفین خان صاحب کے اس اچھے قدم کو سراہتے الٹاخان صاحب کے دشمن ہوگے
وزیراعظم عمران خان پہلے دن سے اپوزیشن کے لیے ناپسندیدہ بہو کی طرح ہیں لیکن برداشت کرنا مجبوری ہے مجھے یاد ہے جب خان صاحب کے وزیراعظم بننے کا اعلان اسد قیصر نے کیا تو میری حیرانگی کی انتہا نہ رہی جب اپوزیشن نے ایسا شور مچایا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی بس ڈنڈے سوٹے اٹھانے کہ کسر باقی رہ گی تھی اور میں سوچ رہی تھی بہت اچھا میسج دے رہے ہیں یہ پوری دنیا کو۔
پھر تین سال تک اپوزیشن نے ایک دن بھی غریب عوام کے مسائل پر آواز نہیں اٹھائی ۔بلکہ ان چور کرپٹ سیاسی پارٹیوں نے آپس میں اتحاد کرلیا کہ بس کسی طرح سےاپنا چوری کاپیسہ بچانے کے لیے خان صاحب کی حکومت گرا کر چھوڑنی ہےلانگ مارچ دھرنےاور پھر ایسی ایسی دھمکیاں کہ بعض اوقات میں خود بھی ڈر جاتی تھی کہ واقعی اب حکومت گی۔پھر جب کوئی بس نہ چلا تو وزیراعظم عمران خان پر عدم اطمینان کی تحریک لے کر آگے اللہ تعالی کا خان صاحب پر خاص کرم ہے جس نے خان صاحب کو ستایا اس نے زلت کا ہی سامنا کیا۔۔خان صاحب کو اللہ تعالئ نے یہاں بھی سرخرو کیا اور بھاری اکثریت سے کامیاب کیا ان چوروں نے اس سے بھی سبق حاصل نہ کیا سینٹ کے انتخابات میں جب ان چوروں کو منہ کی کھانی پڑی تو پھر غبارے سے ہوا نکلنی شروع ہوئی
اندر سے پی ڈی ایم والے لڑلڑ کر مر رہے ہوتے تھے اوپر سے کہتے تھے ہم ایک ہیں لیکن ان کے ستے ہوئے چہرے کوئی اور ہی کہانی بیان کررہے ہوتے تھے
۔مولانا فضل الرحمان شروع دن سے خان صاحب پر یہودی لابی کا فتوی لگاتے آرہے ہیں کوئی موقع جانے نہیں دیتے تھے کہ لوگوں کو یہ نہ بتائیں کہ عمران خان یہودیوں کا سپوٹر ہے
‏جو ہر بات کا آغاذ اس بات سے کرتا ہو ، یا اللہ تجھ پر ایمان رکھا ہوں اور تجھی سے مدد مانگتا ہوں اس کے ایمان پر سیاست کرنے والوں کی عقل پر ماتم کے سوا اور کیا ہو سکتا تھاایمان اللہ اور بندے کا معاملہ ہے اگر آپ کو خان میں بددیانتی اور اقربا پروری نہیں ملتی تو اتنا کیوں گرتے ہو؟
مولانا فضل الرحمن کا جب تک بس چلتا رہالوگوں کے دلوں میں خان صاحب کے لیے زہر بھرنے کی پوری کوشش کرتے رہے لیکن پھر خدا کا انصاف کہ اللہ نے کیسے انھیں ثبوتوں کے ساتھ ایکسپوز کیا کہ مولانا صاحب کے کارندوں کے تانے بانے اسرائیل سے جا ملے کہ کیسے یہ اسرائیل اور امریکہ کے پاوں پڑتے رہے کہ ایک دفعہ ہمیں پاکستان کا وزیراعظم بنا دیں پاکستان کا ہر فیصلہ آپ کی مرضی سے ہوگا یہ تو اللہ کا پاکستان پر خاص کرم ہے کہ اس نے پاکستان کو ایک سچا عاشق رسول ﷺ محب وطن لیڈر دیا شائد اس لیے کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور جس کی حفاظت کا بیڑا میرے رب نے اٹھایا اسے زوال کیسے آسکتا تھا یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا پہلی دفعہ پوری دنیا میں روشن چہرہ ابھر کرسامنے آیا ہے
اور کشمیر الیکشن بری طرح ہارنے سے مریم باجی ویسے ہی اب لمبے عرصے تک کومے میں چلی جائے گی مولانا صاحب کسی نادیدہ بیماری میں مبتلا ہیں اللہ جانے کونیسی بیماری ہے کہ خود کو نظر بند ہی کرلیا ہے اب بہت موقع ہے خان صاحب کے پاس ان دو سالوں میں بہت کچھ کرنے کا۔ جب تک یہ چور غدار لٹیرے دوبارہ سر اٹھانے کے قابل ہوں بڑے بڑے فیصلے کرلیں۔۔چوری کا پیسہ ری کور کرنا خان صاحب کے لیے سب سےبڑا چیلنج ہے لیکن خان صاحب کے ساتھ رب کی مدد قوم کی دعائیں ہیں اللہ ضرور سرخرو کرے گا ان شاءاللہ
https://twitter.com/Farzana99587398?s=09

Leave a reply