پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایڈز سے بچاؤ کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے،
ایڈز کو انسانی تاریخ کا مہلک ترین مرض کہا جاتا ہے، اس لیے یہ دن منانے کا مقصد ایڈز سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی اور لوگوں کو معلومات فراہم کرنا ہے،ایڈز ایک ایسی بیماری ہے جو انسانی امیونو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جس کو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے لیکن اس کا کوئی باقاعدہ علاج نہیں ہے۔ ایڈز سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ضروری ہیں۔
پاکستان میں ایڈز کے مریضوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، رواں برس اب تک ایڈز کے 9 ہزار 284 نئے مریض سامنے آ چکے ہیں ،وفاقی وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں ہر ماہ ایچ آئی وی کے تقریباً 900 سے ایک ہزار کے درمیان نئے مریض سامنے آ رہے ہیںَ، ایچ آئی وی کے سب سے زیادہ کیسز پنجاب اور سندھ سے سامنے آرہے ہیں،اسلام آباد اور گردونواح بشمول کشمیر سے بھی ہر ماہ تقریباً 40 سے 50 نئے کیسز سامنے آرہے ہیں،
دوسری جانب پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 23 ہزار تین سو سے بڑھ چکی ہیں، ایڈز کے مریضوں میں خواتین، بچے،مرد، خواجہ سرا بھی شامل ہیں،سندھ میں ایڈز پر قابو پانے کے لئے بیس سے زائد سنٹر بنائے گئے ہیں،ایڈز کے رجسٹر مریضوں میں 13 ہزار سے زائد مرد، 3 ہزار 764 خواتین،1 ہزار 453 بچے،918 بچیاں اور 710 خواجہ سرا شامل ہیں،حکومت سندھ ایڈز کے مریضوں کا مفت علاج کر رہی ہے،
پاکستان میں ایڈز کے بڑھتے ہوئے مریضوں کو لے کر ماہرین اور حکومتی ادارے انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں،ایڈز کی روک تھام کے لئے پاکستان میں ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا جہاں ایچ آئی وی کے شکار افراد کو اپنی بیماری پر لب کشائی کرنے پر انہیں کسی قسم کی پریشانی یا دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے، ایڈز کے بڑھتے ہوئے مریضوں کی وجہ سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے معاشرے کے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اس کے علاوہ جو غیر سرکاری تنظیمیں ایڈز کے حوالے سے کام کررہی ہے وہ ان مریضوں کا بھی کھوج لگائے جن کی سکریننگ ہوئی اور ان میں ایچ آئی وی پایا گیا تاکہ ا نہیں علاج کے لئے رجسٹرڈ کرکے نیٹ ورک میں لایا جائے،ایڈز کا علاج بہت مہنگا اور ادویات بھی ناپید رہتی ہے تاہم حکومت اپنے دستیاب وسائل کے توسط سے اقدامات اٹھارہی ہے اور گلوبل فنڈز سے ملنے والے فنڈز اور ادویا ت کے ذریعے لوگوں کو علاج کی سہولت دے رہے ہیں،
ایڈز کے خلاف پروگرامز کی فنڈنگ کے لیے سالانہ 8 ارب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سال میں ایڈز سے اموات میں بڑی کمی آ چکی ہے تاہم اب بھی ایڈز سے ہر ایک منٹ میں ایک موت ہوتی ہے،ہ 2004 میں اپنے عروج کے بعد سے ایڈز سے متعلق اموات میں تقریباً 70 فی صد کمی آئی ، ایچ آئی وی کے نئے انفیکشن 1980 کی دہائی کے بعد سب سے کم ترین سطح پر ہیں تاہم ایڈز اب بھی ہر منٹ میں ایک جان لیتا ہے، ہم 2030 تک صحت عامہ کو لاحق اس خطرے کو ختم کر سکتے ہیں اور یہ ضروری بھی ہے تاہم ایڈز کے خاتمے کا راستہ کمیونٹیز سے ہو کر گزرتا ہے، یعنی سماج میں بالکل نچلی سطح پر اس کے حوالے سے سرگرمیاں انجام دینے کی ضرورت ہے،ایڈز کے خلاف پروگرامز کی فنڈنگ کے لیے سالانہ 8 ارب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے، ایڈز قابل شکست ہے
ایڈز دنیا کے مہلک امراض میں سے ایک خطرناک مرض ہے،راجہ پرویز اشرف
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایڈز کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ ایڈز کے خاتمے کے عالمی دن کو منانے کا مقصد ایڈز کے خاتمے کو کمیونٹیز میں اجاگر کرنا ہے۔ایڈز دنیا کے مہلک امراض میں سے ایک خطرناک مرض ہے۔پاکستان میں ایڈز سے 2لاکھ انسان متاثر ہو چکے ہیں۔ ایڈزکے مہلک مرض سے دنیا بھرمیں کم از کم ڈھائی کروڑ افرادہلاک ہوچکے ہیں۔ اس بیماری سے نہ صرف بچا جا سکتا ہے بلکہ اس کا علاج بھی ممکن ہے۔پاکستان کو ایچ آئی وی سے پاک کر کے ہم اپنی نسلوں کےمستقبل کو تابناک بنا سکتے ہیں۔ایچ آئی وی کی روک تھام، تشخیص اور علاج تک رسائی یقینی بنانا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔
خیبر پختونخوا میں ایچ ائی وی ایڈز بے قابو
ایڈز کے خواجہ سرا مریض، ہسپتال کو فوری علاج کا حکم
جیلوں میں 140 نوزائیدہ بچے بھی ماؤں کے ہمراہ قید، جیلوں میں ایڈز کے مریض کتنے؟
پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع ‘
نوجوان مرد ہم جنس پرست ایڈز کے مریض بننے لگے،اسلام آباد میں شرح بڑھ گئی
پنجاب میں ایڈز کے مریض بڑھنے لگے،سیکس ورکرز کے کئے گئے ٹیسٹ
چنیوٹ :ایڈز بےقابو ہونے لگا، 2 ماہ میں 40 نئے کیسزرپورٹ
ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کو ہر جگہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے