پنجاب میں ایڈز کے مریض بڑھنے لگے،سیکس ورکرز کے کئے گئے ٹیسٹ

0
220
پنجاب میں ایڈز کے مریض بڑھنے لگے،سیکس ورکرز کے کئے گئے ٹیسٹ

پنجاب میں ایڈز کے مریض بڑھنے لگے،سیکس ورکرز کے کئے گئے ٹیسٹ
پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد اور ایڈز کنٹرول پروگرام کا دائرہ کار بارے تفصیلات اسمبلی میں جمع کرا دی گئیں

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے تفصیلات پنجاب اسمبلی میں پیش کیں ،پروگرام کے تحت 30 ہزار 5 سو 54 فی میل سیکس ورکرز کے ٹیسٹ کئے گئے، پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام نے 52 ہزار 1 سو 97 مرد سیکس ورکرز کے ٹیسٹ کئے ٹرانس چینڈرز کے 1 لاکھ 24 ہزار 4 سو 12جبکہ 48 ہزار 3 سو 94 جیل کے قیدیوں کے ٹیسٹ کئے نشہ کرنے والے 53 ہزار 5 سو 16 اور بس ،ٹرک ڈرائیور میں سے 4 لاکھ 64 ہزار 2 سو 6 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ٹی بی کے 10 لاکھ 77 ہزار سے زائد کے ٹیسٹ کئے گئے، دنیا بھر میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی دستاویز کے مطابق صوبے میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سال2019 سے 2022 تک ہر سال مریضوں کی تعداد بڑھتی رہی۔ سال 2019 میں ماہ اکتوبر میں پنجاب بھر میں ایڈز کے642 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ اکتوبر کے دوران لاہور میں50 کیسز سامنے آئے۔سال 2019 جنوری سے ستمبرتک صوبے بھر میں ایڈز کے 2646 کیس رپورٹ ہوئے۔ اکتوبر2019 سے دسمبر 2019 تک ایڈز کے 1241 کیسز سامنے آئے۔سال 2020 میں صوبے بھر میں ایڈز کے 4872 کیسز رپورٹ ہوئے۔سال 2021 میں صوبے بھر میں ایڈز کے کُل 5096 کیسز رپورٹ ہوئے۔جنوری 2022 سے جون 2022 تک صوبے بھر میں ایڈز کے 3241 کیسز رپورٹ ہوئے۔

جیلوں میں 140 نوزائیدہ بچے بھی ماؤں کے ہمراہ قید، جیلوں میں ایڈز کے مریض کتنے؟

 پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع 

شیخ رشید کی جانب سے سندھ کو ایڈزستان کہنے پر بلاول نے کیا کام کیا؟

بلاول کے شہر لاڑکانہ میں مزید 617 افراد میں ایڈز کی تشخیص

نیب متحرک، ایڈزکنٹرول پروگرام کے مالی امور،فنڈنگ کی تفصیلات طلب

لاڑکانہ میں 11 سو سے زائد بچے ایڈز کا شکار، نیو یارک ٹائمز نے بھٹو کے شہر پر تہلکہ خیز رپورٹ شائع کر دی

دوسری جانب وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے سینیٹ میں جمع کروائے گئے تحریری جواب میں اعتراف کیا کہ پاکستان میں دیگر ایشیائی ممالک کی نسبت ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے استعمال شدہ سرنجوں کا دوبارہ استعمال، ٹیسٹنگ اورعلاج نہ ہونا ایڈز کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات ہیں ایڈز کے پھیلاؤ کی وجوہات میں بغیر معائنہ کیا ہوا یعنی اَن اسکرینڈ خون کی تھیلیوں کی دستیابی بھی شامل ہے جماعت اسلامی کے رکن سینیٹر مشتاق احمد نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایڈز کے پھیلاؤ میں 11 خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے اور ملک میں 2 لاکھ 40 ہزار افراد ایڈز کا شکار ہیں

Leave a reply